فرانس کا وکی لیکس کے بانی جولیان اسانج کو سیاسی پناہ دینے سے انکار

ویب ڈیسک  جمعـء 3 جولائی 2015
جولیان اسانج گزشتہ 3 برس سے مغربی لندن میں ایکواڈور کے سفارتخانے میں پناہ لیے ہوئے ہیں، فوٹو:فائل

جولیان اسانج گزشتہ 3 برس سے مغربی لندن میں ایکواڈور کے سفارتخانے میں پناہ لیے ہوئے ہیں، فوٹو:فائل

پیرس: فرانس کی حکومت نے وکی لیکس کے بانی جولیان اسانج کی فرانس میں سیاسی پناہ کی درخواست کو مسترد کردیا ہے۔

لندن میں ایکواڈور کے سفارت خانے میں موجود جولیان اسانج نے فرانس کے صدر فرانسیئس اولاندے کو ایک کھلا خط لکھ کر حکومت سے پناہ کی درخواست کی جس پر فرانسیسی صدر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ فرانس ان کی درخواست پر عمل نہیں کرسکتا کیونکہ اسانج کو فوری طور پر کوئی خطرہ نہیں۔

جولیان اسانج کا خط فرانسیسی اخبار میں شائع ہوا ہے جب کہ اس سے قبل کئی اہم شخصیات نے فرانس کو جولین اسانج کو سیاسی پناہ دینے کا کہا تاہم یورپ بھر میں اسانج کے خلاف جاری وارنٹ کی وجہ سے فرانس انہیں سیاسی پناہ دینے سے ہچکچاتا رہا ہے۔

واضح رہے کہ جولین اسانج برطانیہ سے سوئیڈن بدر ہونے سے بچنے کے لیے گزشتہ 3 برس سے ایکواڈور کے سفارتخانے میں رہ رہے ہیں جب کہ سویڈن حکام جولین اسانج پر ریپ اور جنسی طور پر ہراساں کیے جانے کے الزامات کی تفتیش کررہی ہے جسے جولین اسانج مسترد کرچکے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔