- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
- آسٹریلیا کے انوکھے دوستوں کی جوڑی ٹوٹ گئی
- ملکی وے کہکشاں کے درمیان موجود بلیک ہول کی نئی تصویر جاری
- کپتان کی تبدیلی کے آثار مزید نمایاں ہونے لگے
- قیادت میں ممکنہ تبدیلی؛ بورڈ نے شاہین کو تاحال اعتماد میں نہیں لیا
- ایچ بی ایف سی کا چیلنجنگ معاشی ماحول میں ریکارڈ مالیاتی نتائج کا حصول
- اسپیشل عید ٹرینوں کے کرایوں میں کمی پر غور کر رہے ہیں، سی ای او ریلوے
- سول ایوی ایشن اتھارٹی سے 13ارب ٹیکس واجبات کی ریکوری
- سندھ میں 15 جیلوں کی مرمت کیلیے ایک ارب 30 کروڑ روپے کی منظوری
- پی آئی اے نجکاری، جلد عالمی مارکیٹ میں اشتہار شائع ہونگے
- صنعتوں، سروسز سیکٹر کی ناقص کارکردگی، معاشی ترقی کی شرح گر کر ایک فیصد ہو گئی
- جواہرات کے شعبے کو ترقی دیکر زرمبادلہ کما سکتے ہیں، صدر
- پاکستان کی سیکنڈری ایمرجنگ مارکیٹ حیثیت 6ماہ کے لیے برقرار
- اعمال حسنہ رمضان الکریم
- قُرب الہی کا حصول
- رمضان الکریم ماہِ نزول قرآن حکیم
- پولر آئس کا پگھلاؤ زمین کی گردش، وقت کی رفتار سست کرنے کا باعث بن رہا ہے، تحقیق
- سندھ میں کتوں کے کاٹنے کی شکایت کیلئے ہیلپ لائن 1093 بحال
- کراچی: ڈکیتی کا جن قابو کرنے کیلیے پولیس کا ایکشن، دو ڈاکو ہلاک اور پانچ زخمی
اسٹیل ملز کی بحالی ممکن نہیں، نجکاری واحد راستہ ہے، وزیر صنعت و پیداوار
اسلام آباد: پاکستان اسٹیل ملز کے ملازمین کو 2 ماہ کی تنخواہ ادا کر دی گئی مگرادارے کے بحالی کے تمام منصوبے ناکام ہوگئے، وزیر صنعت وپیداوار مرتضی جتوئی کہتے ہیں اسٹیل ملز کی بحالی اب ممکن نہیں رہی، اب اس کی نجکاری واحد راستہ رہ گیا ہے۔
پاکستان اسٹیل ملز کے ترجمان کے مطابق 16 ہزار ملازمین 4 ماہ کی تنخواہ سے محروم تھے اب ان کو 2 ماہ کی تنخواہ جو اپریل کے مہینے تک بنتی تھی ادا کر دی گئی ہے، تنخواہ کی مد میں 96 کروڑ روپے کی رقم فراہم کی گئی۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ ایک ہفتے سے گیس کے پریشر کی کمی کی وجہ سے اسٹیل ملز کی پیداوار مکمل طور پر بند ہو گئی ہے، گیس کے پریشر کی فراہمی میں بے قاعدگی کے باعث دونوں بلاسٹ فرنسوں کے تکنیکی مسائل پیدا ہونے کی وجہ سے پیداوار معطل ہو گئی ہے جبکہ 2 لیڈلز کے علاوہ باقی تمام لیڈلز قابل استعمال نہیں رہے، ان کے اندرونی حصے میں دھات جمنے کی وجہ سے وہ قابل استعمال نہیں رہے جس سے اسٹیل ملز کو کروڑوں کا نقصان بھی ہو گیا ہے۔
واضح رہے کہ ای سی سی نے ملازمین کو 2 ماہ کی تنخواہ اور بحالی کے لیے منصوبہ بنایا گیا تھا جس کے تحت اسٹیل ملز کی پیداوار کو رواں ماہ جولائی تک 60فیصد تک بڑھانا تھا لیکن اس ہدف کو حاصل کرنا تو درکنار اب اسٹیل ملز مکمل طور پر بند ہو چکی ہے۔ اس حوالے سے وفاقی وزیر صنعت وپیداوار غلام مرتضی جتوئی نے ’’ایکسپریس‘‘ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اسٹیل ملز کو بحال کرنے کے لیے اقدامات کیے گئے لیکن اب نجکاری ہی اس کا واحد راستہ بچ گیا ہے ہم نے واضح طور پر اسٹیل ملز کی جتنی جلدی ہو سکے نجکاری کا کہہ دیا ہے، ملازمین کو عید سے قبل تنخواہ دینے کا وعدہ پورا کر دیا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔