اسٹیل ملز کی بحالی ممکن نہیں، نجکاری واحد راستہ ہے، وزیر صنعت و پیداوار

اظہر جتوئی  ہفتہ 4 جولائی 2015
 اسٹیل ملز کو بحال کرنے کے لیے اقدامات کیے گئے لیکن اب نجکاری ہی اس کا واحد راستہ بچ گیا ہے،غلام مرتضیٰ جتوئی. فوٹو: فائل

اسٹیل ملز کو بحال کرنے کے لیے اقدامات کیے گئے لیکن اب نجکاری ہی اس کا واحد راستہ بچ گیا ہے،غلام مرتضیٰ جتوئی. فوٹو: فائل

اسلام آباد:  پاکستان اسٹیل ملز کے ملازمین کو 2 ماہ کی تنخواہ ادا کر دی گئی مگرادارے کے بحالی کے تمام منصوبے ناکام ہوگئے، وزیر صنعت وپیداوار مرتضی جتوئی کہتے ہیں اسٹیل ملز کی بحالی اب ممکن نہیں رہی، اب اس کی نجکاری واحد راستہ رہ گیا ہے۔

پاکستان اسٹیل ملز کے ترجمان کے مطابق 16 ہزار ملازمین 4 ماہ کی تنخواہ سے محروم تھے اب ان کو 2 ماہ کی تنخواہ جو اپریل کے مہینے تک بنتی تھی ادا کر دی گئی ہے، تنخواہ کی مد میں 96 کروڑ روپے کی رقم فراہم کی گئی۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ ایک ہفتے سے گیس کے پریشر کی کمی کی وجہ سے اسٹیل ملز کی پیداوار مکمل طور پر بند ہو گئی ہے، گیس کے پریشر کی فراہمی میں بے قاعدگی کے باعث دونوں بلاسٹ فرنسوں کے تکنیکی مسائل پیدا ہونے کی وجہ سے پیداوار معطل ہو گئی ہے جبکہ 2 لیڈلز کے علاوہ باقی تمام لیڈلز قابل استعمال نہیں رہے، ان کے اندرونی حصے میں دھات جمنے کی وجہ سے وہ قابل استعمال نہیں رہے جس سے اسٹیل ملز کو کروڑوں کا نقصان بھی ہو گیا ہے۔

واضح رہے کہ ای سی سی نے ملازمین کو 2 ماہ کی تنخواہ اور بحالی کے لیے منصوبہ بنایا گیا تھا جس کے تحت اسٹیل ملز کی پیداوار کو رواں ماہ جولائی تک 60فیصد تک بڑھانا تھا لیکن اس ہدف کو حاصل کرنا تو درکنار اب اسٹیل ملز مکمل طور پر بند ہو چکی ہے۔ اس حوالے سے وفاقی وزیر صنعت وپیداوار غلام مرتضی جتوئی نے ’’ایکسپریس‘‘ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اسٹیل ملز کو بحال کرنے کے لیے اقدامات کیے گئے لیکن اب نجکاری ہی اس کا واحد راستہ بچ گیا ہے ہم نے واضح طور پر اسٹیل ملز کی جتنی جلدی ہو سکے نجکاری کا کہہ دیا ہے، ملازمین کو عید سے قبل تنخواہ دینے کا وعدہ پورا کر دیا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔