- پی ایس 80 دادو کے ضمنی انتخاب میں پی پی امیدوار بلامقابلہ کامیاب
- کپتان کی تبدیلی کیلئے چیئرمین پی سی بی کی زیر صدارت اہم اجلاس
- پاکستان کو کم از کم 3سال کا نیا پروگرام درکار ہے، وزیر خزانہ
- پاک آئرلینڈ ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
- آسٹریلیا کے انوکھے دوستوں کی جوڑی ٹوٹ گئی
- ملکی وے کہکشاں کے درمیان موجود بلیک ہول کی نئی تصویر جاری
- کپتان کی تبدیلی کے آثار مزید نمایاں ہونے لگے
- قیادت میں ممکنہ تبدیلی؛ بورڈ نے شاہین کو تاحال اعتماد میں نہیں لیا
- ایچ بی ایف سی کا چیلنجنگ معاشی ماحول میں ریکارڈ مالیاتی نتائج کا حصول
- اسپیشل عید ٹرینوں کے کرایوں میں کمی پر غور کر رہے ہیں، سی ای او ریلوے
- سول ایوی ایشن اتھارٹی سے 13ارب ٹیکس واجبات کی ریکوری
- سندھ میں 15 جیلوں کی مرمت کیلیے ایک ارب 30 کروڑ روپے کی منظوری
- پی آئی اے نجکاری، جلد عالمی مارکیٹ میں اشتہار شائع ہونگے
- صنعتوں، سروسز سیکٹر کی ناقص کارکردگی، معاشی ترقی کی شرح گر کر ایک فیصد ہو گئی
- جواہرات کے شعبے کو ترقی دیکر زرمبادلہ کما سکتے ہیں، صدر
- پاکستان کی سیکنڈری ایمرجنگ مارکیٹ حیثیت 6ماہ کے لیے برقرار
- اعمال حسنہ رمضان الکریم
کوششوں کے باوجود پاک بھارت تعلقات میں تبدیلی کا رجحان ممکن نہیں، امریکا
واشنگٹن: امریکا نے کہاہے کہ کوششوں کے باوجودبھی پاکستان اوربھارت کے درمیان تعلقات کے رجحان میں تبدیلی کیلیے کچھ ممکن نہیں، جنوبی ایشیاکے جوہری ہتھیار رکھنے والے دونوںممالک کے درمیان تعلقات میں تبدیلی صرف مستقل کوششوں اورباقاعدہ بات چیت ہی سے ممکن ہے۔
امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان جان کربی نے میڈیا بریفنگ میں اس سوال کے جواب میں کہ دونوں ممالک کے سربراہان کی روس میں ملاقات کوامریکا کس تناظر میں دیکھتا ہے،کہاکہ ایسی ملاقات جوابھی ہوئی ہی نہیں، اس پرکچھ کہانہیں جاسکتااورعوامی سطح پراس حوالے سے کچھ کہنااحمقانہ عمل ہوگاتاہم انھوں نے کہاگزشتہ ہفتے وزیرخارجہ نے دونوں ممالک کوعوامی سطح پر تعلقات بہتر بنانے پرزوردیتے ہوئے کہاتھاکہ پاکستان اوربھارت کے درمیان تعلقات امریکا کے لیے انتہائی اہمیت رکھتے ہیں۔
انھوں نے کہاکہ جنوبی ایشیاایک اہم خطہ ہے جسے متعدد چیلنجز کا سامنا ہے اگردونوں ممالک ایک دوسرے کے ساتھ تعلقات قائم رکھیں تو بہت سے مشترکہ چیلنجزپرکام شروع کرسکتے ہیں، ان تمام چیلنجزپردونوںکومل کرکام کرنا ہو گااورامریکا دونوں ممالک کے درمیان جاری کشیدگی کم ہوتے دیکھنا پسندکرے گا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔