رینجرز کا بیان اعتراف ہے کہ آپریشن صرف ایم کیوایم کے خلاف کیا جارہا ہے، رابطہ کمیٹی

 اتوار 5 جولائی 2015
ہمارے کارکنوں کو کسی جرم کی بنیاد پر نہیں محض ایم کیوایم کا عہدیدار ہونے کی بنیاد پر گرفتار کیا جارہا ہے، رابطہ کمیٹی   فوٹو: فائل 

ہمارے کارکنوں کو کسی جرم کی بنیاد پر نہیں محض ایم کیوایم کا عہدیدار ہونے کی بنیاد پر گرفتار کیا جارہا ہے، رابطہ کمیٹی فوٹو: فائل 

متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی نے ایم کیوایم کے عہدیداروں اور کارکنوں کی گرفتاریوں پر رینجرز کے بیان کو گمراہ کن قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ رینجرز کے ترجمان کا بیان اس حقیقت کااعتراف ہے کہ آپریشن صرف اور صرف ایم کیو ایم کے خلاف کیا جارہا ہے اور اس کا مقصد کراچی سے جرائم پیشہ عناصر کا خاتمہ نہیں بلکہ ایم کیوایم کو ختم کرنا ہے۔

کراچی سے جاری بیان میں رابطہ کمیٹی نے کہا کہ ایم کیوایم امن پسند جماعت ہے اور بارہا اس عزم کا اعادہ کرچکی ہے کہ ایم کیو ایم کی صفوں میں جرائم پیشہ عناصر کے لئے کوئی گنجائش نہیں لیکن اس کے باوجود رینجرز کی جانب سے جرائم پیشہ عناصر کی آڑ میں صرف ایم کیوایم کو نشانہ بنایا جارہا ہے اور اس کی سیاسی سرگرمیوں کے ساتھ ساتھ فلاحی سرگرمیوں پر بھی غیراعلانیہ پابندی عائد کردی گئی ہے۔

رابطہ کمیٹی نے کہا کہ جرائم پیشہ عناصر کے خلاف آپریشن کی آڑمیں ایم کیوایم کو کچلنے کے لئے ریاستی طاقت کا ناجائز استعمال کیا جارہا ہے۔ ایم کیو ایم کے عہدیداروں ، کارکنوں اور ہمدردوں کو نا صرف بلاجواز گرفتار کیا جارہا ہے بلکہ انہیں جنگی قیدیوں کی طرح عدالت میں پیش کرکے ان کے بنیادی حقوق کی بدترین پامالی بھی کی جارہی ہے،رینجرز کی انٹیلی جنس کا یہ عالم ہے کہ وہ جس تنظیمی کمیٹی کا ذکر کررہی ہے اس کا کوئی وجود ہی نہیں ہے اور نہ ہی اس نام سے کوئی اور شعبہ کام کررہا ہے جسے تحلیل کئے ہوئے بھی عرصہ دراز ہوچکا ہے۔

رابطہ کمیٹی نے کہا کہ سپریم کورٹ کے یہ ریمارکس ریکارڈ پر موجود ہیں کہ’’ کراچی کی تمام سیاسی ومذہبی جماعتوں میں عسکری ونگ موجود ہیں‘‘ لیکن رینجرز کو ایم کیوایم کے علاوہ کسی سیاسی و مذہبی جماعت کے عہدیدار دکھائی نہیں دیتے۔ ایم کیو ایم کے 50 سے زائد کارکنان جو رینجرزکے ہاتھوں گرفتارہوئے وہ کئی ماہ گزرنے کے باوجود آج تک لاپتہ ہیں اورانہیں آج تک کسی بھی عدالت میں پیش نہیں کیاگیا۔ رابطہ کمیٹی نے رینجرز کے ترجمان کے اس دعوے کو بھی سراسر جھوٹ اور بے بنیاد قرار دیا ہے کہ ایم کیوایم کے بہت سے ذمہ داران خود گرفتاری دے رہے ہیں۔ انہوں نے سوال کیا کہ کیا ایم کیو ایم کے ذمہ داران خود گرفتاری دے کر آنکھوں پر پٹی اور ہاتھوں میں ہتھکڑیاں ڈال کر خود کو عدالت میں بھیڑ بکریوں کی طرح پیش کررہے ہیں۔

رابطہ کمیٹی نے سپریم کورٹ اور سندھ ہائی کورٹ سے مطالبہ کیا کہ وہ رینجرز کے ترجمان کے اس بیان کا سختی سے نوٹس لیں کیونکہ اس بیان میں اعتراف کیا گیا ہے کہ رینجرز ، ایم کیوایم کے سیکٹر اور یونٹ عہدیداروں کو گرفتارکررہی ہے۔ پورے ملک میں کالعدم تنظیموں کے دہشت گرد اور قانون کو مطلوب افراد کھلے عام دندناتے پھر رہے ہیں لیکن رینجرز کو گرفتاری کے لئے صرف اور صرف ایم کیوایم کے عہدیدار ہی نظر آتے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔