ہاکی کے زوال میں عمران کو قربانی کا بکرا بنانے کی کوشش ناکام

اسپورٹس رپورٹر  پير 6 جولائی 2015
’’ایکسپریس‘‘ سے بات چیت میں محمد عمران نے کہا کہ ہدف حاصل کرنے کی پوری کوشش کی لیکن اہم ایونٹ کے لیے ہماری تیاریاں معیار کے مطابق نہیں تھیں فوٹو: فائل

’’ایکسپریس‘‘ سے بات چیت میں محمد عمران نے کہا کہ ہدف حاصل کرنے کی پوری کوشش کی لیکن اہم ایونٹ کے لیے ہماری تیاریاں معیار کے مطابق نہیں تھیں فوٹو: فائل

لاہور: قومی ہاکی ٹیم کے کپتان محمد عمران کو قربانی کا بکرا بنانے کی کوشش ناکام ہوگئی، سارا دن استعفے کی اطلاعات گردش میں رہیں، شام کو محمد عمران نے اصل صورتحال واضح کردی۔

ان کا کہنا تھا کہ ابھی کوئی فیصلہ نہیں کیا، وطن واپسی پر اپنی فیملی سے مشاورت کے بعد کوئی اعلان کروں گا،6 ماہ سے چیخ رہے تھے لیکن مدد کے لیے کوئی آگے نہیں آیا، وزیراعظم نے بھی پہلے ہماری کوئی فریاد نہیں سنی، اب تحقیقات کیلیے کمیٹی بنادی، عرفان سینئر نے بھی جونیئرکوچ کا عہدہ چھوڑدیا، آئندہ چند روز میں ہاکی کے مزید برج گرسکتے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق اولمپکس کی دوڑ سے باہر ہونے کے بعد پاکستان ہاکی میں بڑے پیمانے پر اکھاڑ پچھاڑ کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے اور استعفے کا معاملہ پاکستان سے سفر کرتا ہوا بیلجیئم تک جا پہنچا، ذرائع کا کہنا تھا کہ گذشتہ روز اینٹورپ میں کھیلے گئے ساتویں پوزیشن کے میچ میں فرانس کے ہاتھوں شکست کے بعد چیف کوچ شہناز شیخ اور قومی ٹیم کے کپتان محمد عمران نے اپنے استعفے پی ایچ ایف کے ایک اعلی عہدیدار کو جمع کروا دیے، اس سے قبل سلیکشن کمیٹی کے سربراہ اصلاح الدین صدیقی، سلیکٹرز ایاز محمود ، خالد بشیر اورجونیئر کوچ کامران اشرف اپنے عہدوں کو خیر باد کہہ چکے ہیں، تاہم شام کو محمد عمران نے جو صورتحال واضح کی اس سے ثابت ہوا کہ کپتان اور کھلاڑیوں کو قربانی کا بکرا بناکر پی ایچ ایف حکام خود بچ نکلنے کی کوشش کررہے ہیں۔

یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ پلیئرزپراستعفوں کے لیے دباؤ بھی ڈالا جارہا ہے۔’’ایکسپریس‘‘ سے بات چیت میں محمد عمران نے کہا کہ ہدف حاصل کرنے کی پوری کوشش کی لیکن اہم ایونٹ کے لیے ہماری تیاریاں معیار کے مطابق نہیں تھیں۔ ایک سوال پر انھوں نے کہا کہ اولمپکس کے لیے کوالیفائی نہ کرنے کا افسوس ہے لیکن میں نے تحریری یا زبانی طور پر کسی کو استعفیٰ جمع نہیں کرایا،وطن واپسی پر فیملی سے مشاورت کے بعد فیصلہ کروں گا، اس حقیقت کو بھی سامنا رکھنا چاہیے کہ ہم 6 ماہ سے چیخ رہے تھے لیکن ہاکی کی مدد کیلیے کوئی آگے نہیں آیا،وزیراعظم نے بھی پہلے ہماری کوئی فریاد نہیں سنی، اب تحقیقات کے لیے کمیٹی بنادی، مزید معلوم ہوا ہے کہ شہناز شیخ کا تحریری استعفیٰ بھی پی ایچ ایف کے اعلیٰ عہدیدار کے پاس ہے، چیف کوچ بھی وطن واپسی پر مستعفی ہونے کا باقاعدہ اعلان کرسکتے ہیں، ادھر پاکستان جونیئر ٹیم کے کوچ عرفان سینئر نے بھی کوچنگ کے عہدے کو خیر باد کہہ دیا، عہدہ چھوڑتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ 5 سال میں ہاکی کو تباہ کر دیا گیا، نئی نسل کے لیے مشکلات پیدا ہو گئی ہیں، عرفان سینئر نے الزام عائد کیا کہ ٹیموں کے انتخاب میں پی ایچ ایف عہدیدار مداخلت کرتے تھے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔