بچوں میں ڈپریشن کا باعث بننے والی 7 وجوہات

ویب ڈیسک  منگل 7 جولائی 2015
دنیا بھرمیں ڈپریشن کی وجہ سے بچوں اورنوعمرافراد میں خودکشی کے واقعات میں اضافہ ہورہا ہے فوٹو فائل

دنیا بھرمیں ڈپریشن کی وجہ سے بچوں اورنوعمرافراد میں خودکشی کے واقعات میں اضافہ ہورہا ہے فوٹو فائل

برلن: دنیا بھرمیں ڈپریشن کی وجہ سے بچوں اورنوعمرافراد میں خودکشی کے واقعات میں اضافہ ہورہا ہے جو کسی خطرناک المیے سے کم نہیں، بچوں اورنوعمرافراد کواس خطرناک مرض ڈپریشن سے بچانے کے لیے کچھ عوامل پرغورکرنا پڑے گا جس کے باعث وہ ڈپریشن میں مبتلا ہوتے ہیں۔

کارکردگی میں بہتری کے لیے دباؤ:

اسکولوں میں امتحانات اورروزمرہ ٹیسٹ کے حوالے سے بچوں پربہت زیادہ دباؤ بڑھتا ہی جارہا ہے جوان کی خوداعتمادی کو نقصان پہنچا رہی ہے،موجودہ طرززندگی میں اسکول اورکھیل کود کے میدان اورزندگی کے دیگرشعبوں میں بچوں پربڑھتے ہوئے اثرات انکے لیے نہایت خطر ناک ہیں،بچے بہترسے بہترکارکردگی کا مظاہرہ کرنے کے لیے دباؤ کا شکارہورہے ہیں جہاں گھرواپس آکربھی انہیں ڈھیروں ہوم ورک کرنا ہوتا ہے۔

گھریلو جھگڑے اورانتشار:

جرنل آف میرج اینڈ فیملی میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق والدین میں علیحدگی کے باعث بچوں کوڈپریشن کا زیادہ خطرہ ہوتا ہے جہاں کسی بھی گھراورخاندان میں والدین اوردیگراہل خانہ کے درمیان مسلسل ہونے والے جھگڑوں یا بالخصوص طلاق کا بچوں پرانتہائی برااثرپڑتا ہے۔

کھیل کود میں کمی اورمحدود سرگرمیاں:

بچوں کی جسمانی نشوونما میں غیرنصابی سرگرمیاں اورکھیل کود کا کرداربہت اہم ہوتا ہے۔ کھیل کود اور جسمانی حرکت سے دماغ ترق تازہ بھیرہتا ہے اوراس کی افزائش بھی ہوتی ہے اس سے بچوں کو مسائل حل کرنے اوراپنی صلاحیت بڑھانے کا موقع ملتا ہے۔ بچوں میں ذہنی بیماریوں کے ماہر پیٹرگرے کا کہنا ہے کہ کم کھیل کود سے بچوں میں مسائل کو حل کرنے کی صلاحیت میں کمی آتی ہے۔

انٹرنیٹ اور ویڈیو گیمز:

امریکی طبی جریدے ’امیرکن جرنل آف انڈسٹریل میڈیسن‘ کے مطابق وہ بچے جو دن میں پانچ گھنٹے سے زیادہ کمپیوٹر اسکرین کے سامنے بیٹھ کر کھیلتے ہیں یا ٹیبلٹ اوراسمارٹ فون استعمال کرتے ہیں، ان کے ڈپریشن کا شکار ہونے کا امکان بڑھ جاتا ہے جس کا رجحان جدید ٹیکنالوجی کے باعث دنیا بھرمیں بڑھتا جارہا ہے۔

چینی کا زیادہ استعمال:

بچوں کی پسند میں ٹافیاں، کیک، مٹھائیاں اور کاربونیٹڈ ڈرنکس وغیرہ شامل ہوتے ہیں ان مٹھائیوں کی وجہ سے ان میں چینی کا استعمال بڑھ جاتا ہے جبکہ ماہرین کا کہنا ہے کہ چینی کی زیادہ مقدارڈپریشن کا باعث بن سکتی ہے اوریہ دماغ کی نشوونما سے متعلق ہارمونزکو بھی متاثرکرتی ہے۔

اینٹی بائیوٹکس کا استعمال:

کینیڈا کی میک ماسٹریونیورسٹی کے محققین نے چوہوں کو اینٹی بائیوٹک ادویات دے کران پرتجربہ کیا ان کی تحقیق کے مطابق چوہے بے چینی کا شکار ہوجاتے ہیں اوردماغ کا وہ حصہ متاثرہوتا ہے جو جذبات کو کنٹرول کرتا ہے۔

ٹاکسن یا نباتاتی زہرسے بچیں:

فصلوں میں استعمال ہونے والی کیمیائی ادویات، صفائی کے لیے استعمال ہونے والا مواد، کھانے پینے کی اشیاء میں ملاوٹ اور گاڑیوں سے خارج ہونے والا دھواں اور آلودگی جسم کو بری طرح متاثر کررہی ہیں اور یہ زہریلے عناصر بچوں میں بھی بے چینی اورڈپریشن جیسے مسائل بڑھا رہے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔