دہشت گردی کے خلاف جنگ کے اچھے نتائج مل رہے ہیں،نوازشریف

نمائندگان ایکسپریس / اے پی پی  منگل 7 جولائی 2015
وزیراعظم 9 جولائی سے روس میں شروع ہونے والے شنگھائی تعاون تنظیم کے دو روزہ سربراہ اجلاس میں بھی شرکت کریں گے۔ 
فوٹو: فائل

وزیراعظم 9 جولائی سے روس میں شروع ہونے والے شنگھائی تعاون تنظیم کے دو روزہ سربراہ اجلاس میں بھی شرکت کریں گے۔ فوٹو: فائل

 اسلام آباد / اوسلو: وزیراعظم نوازشریف نے کہا ہے کہ تعلیم تمام مسائل کے حل کی کنجی ہے، دہشتگردی اور عسکریت پسندی کیخلاف جنگ کے اچھے نتائج سامنے آرہے ہیں کیونکہ اکثر دہشتگردوں کا خاتمہ جبکہ ان کے بیشتر ٹھکانوں اور نیٹ ورک کو تباہ کردیا گیا ہے۔

پیر کو ناروے کے مرکزی شہر اوسلو آمد کے فوری بعد سابق برطانوی وزیراعظم گورڈن براؤن سے ملاقات میں انھوں نے کہا کہ پاکستان نے دہشت گردی کیخلاف جنگ میں ہزاروں افراد کی قربانیوں کیساتھ 110 ارب ڈالر کا مالی نقصان بھی برداشت کیا ہے۔ اوسلو کانفرنس کے حوالے تعلیم کے موضوع پر بات کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ امن، برداشت اور معاشرے میں یکجہتی کے فروغ کیلئے ناخواندگی کا خاتمہ ضروری ہے۔ پاکستان اوسلو سربراہ کے وژن کی بھرپور حمایت کرتا ہے۔

انھوں نے اوسلو سربراہ اجلاس کا بنیادی کردار ہونے پر گورڈن براؤن کو مبارکباد دی اور کہا کہ حکومت پاکستان معیار تعلیم کی بہتری، بچیوں اور بچوں کیلیے تعلیم کے یکساں مواقع فراہم کرنے کا عزم رکھتی ہے۔

گورڈن براؤن نے اس موقع پر نواز شریف کی جانب سے ملک سے دہشتگردی کے خاتمے اور افغانستان سمیت دیگر پڑوسی ممالک سے تعلقات میں بہتری کیلئے اٹھائے گئے اقدامات کو سراہا۔ انھوں نے آرمی پبلک اسکول کے اندوہناک واقعے پر تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے اسکولوں کی حفاظت کیلیے کیے گئے حکومتی فیصلوں کو سراہا۔ نارویجن وزیرخارجہ بورجی برینڈے سے ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نوازشریف نے کہا کہ پاکستان اور ناروے نے متعدد عالمی فورمز پر ایک دوسرے کی حمایت کی، ناروے کیساتھ مختلف شعبوں میں تعاون کو بڑھانے کے خواہش مند ہیں۔ وزیراعظم نے اس دوران نلتر حادثے میں نارویجن سفیر کے انتقال پر اظہار افسوس کیا۔

بعد ازاں وزیراعظم نے نارویجن وزیر خارجہ کی جانب سے اوسلو سٹی ہال میں مختلف وفود کے سربراہان کے اعزاز میں دیے گئے استقبالیے میں بھی شرکت کی جس میں ناروے کے وزیراعظم اور اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل بان کی مون بھی موجود تھے۔ قبل ازیں وزیراعظم نواز شریف 3روزہ سرکاری دورے پر ناروے پہنچے ۔ وہ ’تعلیم برائے ترقی‘ کے موضوع پر اوسلو سربراہ اجلاس میں پاکستان کی نمائندگی کرینگے۔ نواز شریف یہ دورہ وزیراعظم ناروے ارنا سولبرگ کی دعوت پر کر رہے ہیں ۔

وزیراعظم 9 جولائی سے روس میں شروع ہونے والے شنگھائی تعاون تنظیم کے دو روزہ سربراہ اجلاس میں بھی شرکت کریں گے۔ سفارتی ذرائع نے بتایا کہ قوی امکانات ہیں کہ پاکستان سربراہ اجلاس میں شنگھائی تعاون تنظیم کا باقاعدہ رکن بن جائیگا۔ اس اجلاس میں شرکت کے ساتھ وزیراعظم ’’برکس‘‘ (برازیل، روس، بھارت، چین اور جنوبی افریقہ) ممالک کی میٹنگ میں بھی شریک ہونگے۔ ذرائع کے مطابق اجلاس کے سائیڈ لائن پر وہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے ساتھ بھی ملاقات کر سکتے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔