عمران فاروق قتل کیس، برطانوی حکومت نے ملزمان کی حوالگی کا مطالبہ نہیں کیا، چوہدری نثار

زاہد گشکوری  جمعـء 17 جولائی 2015
ملزمان کا بلوچ علیحدگی پسندوں سے تبادلہ بھی زیرغور، اسکاٹ لینڈیارڈ کی معظم علی سے تفتیش مکمل، ’’کچھ لو، کچھ دو‘‘ چاہتے ہیں،حکام فوٹو:فائل

ملزمان کا بلوچ علیحدگی پسندوں سے تبادلہ بھی زیرغور، اسکاٹ لینڈیارڈ کی معظم علی سے تفتیش مکمل، ’’کچھ لو، کچھ دو‘‘ چاہتے ہیں،حکام فوٹو:فائل

 اسلام آباد: وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کا کہنا ہے کہ برطانوی حکومت نے عمران فاروق قتل کیس کے ملزمان کی حوالگی کا باضابطہ مطالبہ نہیں کیا تاہم اگر انھوں نے اس حوالے سے رابطہ کیا تو غور کریں گے۔

وزارت داخلہ کے ذرائع کے مطابق پاکستان آنے والی اسکاٹ لینڈ یارڈ کی 2رکنی ٹیم نے عمران فاروق قتل کیس کے اہم ملزم معظم علی سے تفتیش مکمل کر لی اور اب ٹیم کو ایک اور ملزم تک رسائی دیدی گئی ہے۔ وزارت داخلہ کے ایک اور افسر نے بتایا کہ ٹیم نے تیسرے ملزم تک رسائی کی درخواست بھی کی ہے۔ سیکیورٹی حکام کا یہ بھی کہنا ہے کہ پاکستان اور برطانیہ معظم علی خان و دیگر کے بدلے بلوچ علیحدگی پسندوں کی حوالگی پر بھی غور کر رہے ہیں۔

بی بی سی کی رپورٹ کے حوالے سے تحقیقات کرنیوالے ایف آئی اے کے ایک افسر کا کہنا ہے کہ ہم ’’کچھ لو، کچھ دو‘‘ کی پالیسی پر ایک دوسرے سے تعاون چاہتے ہیں۔

حکام کا کہنا ہے کہ ڈائریکٹر انعام غنی کی قیادت میں ایف آئی اے کی 2 رکنی ٹیم عمران فاروق قتل کیس اور متحدہ کے بھارتی خفیہ ایجنسی سے فنڈز لینے کی تحقیقات کر رہی ہے اور آئندہ ماہ وزارت داخلہ کو رپورٹ پیش کرے گی جبکہ ٹیم اسکاٹ لینڈ یارڈ کو بریفنگ بھی دے چکی ہے۔ سیکیورٹی اسٹیبلشمنٹ نے حکومت کو بلوچ علیحدگی پسندوں اور متحدہ کی اعلیٰ قیادت کی حوالگی کے حوالے سے بھی تجویز دی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔