امن مذاکرات اہم پیشرفت ہے بات چیت میں شرکت کریں گے، طالبان رہنما معتصم آغا

طاہر خان  جمعـء 17 جولائی 2015
اعتمادسازی کیلیے قیدی رہا کیے جائیں، بااثر رہنما، سخت گیر جنگجودھڑے فدائی محاذکی مذاکرات کی مذمت فوٹو : فائل

اعتمادسازی کیلیے قیدی رہا کیے جائیں، بااثر رہنما، سخت گیر جنگجودھڑے فدائی محاذکی مذاکرات کی مذمت فوٹو : فائل

 اسلام آباد: افغان طالبان کے بااثر رہنمامعتصم آغانے کہاہے کہ وہ بھی حال ہی میں شروع ہونیوالے امن عمل میں شریک ہوں گے کیونکہ تمام اندرونی وبیرونی عناصران مذاکرات کاحصہ ہیں۔

معتصم آغا طالبان کے امیر ملاعمر کے قریبی ساتھی ہیں۔ ان کاکہنا تھاکہ ان کے نزدیک افغان حکومت کے اعدادوشمار اکٹھے کرلیے گئے جب کہ 1427این جی اوزاورمدارس کوآڈٹ کے لیے نوٹس جاری کردیے گئے ہیں، 35این جی اوزکے مالی وسائل کے بارے میں اعدادوشمارسیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن (ایس ای سی پی) کوفراہم کردیے جبکہ ایس ای سی پی نے208 این جی اوزکے لائسنس منسوخ کردیے ہیں۔

رپورٹ میں کہاگیاکہ ریاست کے مفادات پرکوئی سمجھوتہ نہیں کیاجائے گا۔ قومی سلامتی اورملک کے تحفظ کوہرحال میں یقینی بنایاجائے گا۔ وزارت داخلہ نے این جی اوزکورجسٹرکرانے کی ڈیڈلائن دے دی اورتمام صوبوں کواین جی اوزکی سخت مانیٹرنگ کرنے کی ہدایت کردی ہے، صوبے این جی اوزکے کام کی مانیٹرنگ اوران کے فنڈزکی جانچ پڑتال کریں گے۔ رپورٹ میں کہاگیا کہ وزیراعظم نے این جی اوزکے قوانین کاجائزہ لینے کے لیے کمیٹی بنادی ہے۔کمیٹی کی سفارشات پربین الاقوامی غیرسرکاری تنظیموں کودوبارہ رجسٹریشن کرانا ہوگی۔ این جی اوز کی رجسٹریشن وزارت اقتصادی امورکے بجائے وزارت داخلہ میں ہوگی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔