آسٹریلیا کے ساحل کے قریب شارک نے بیٹی کی آنکھوں کے سامنے باپ کو ہلاک کردیا

ویب ڈیسک  پير 27 جولائی 2015
آسٹریلیا اور امریکہ کے ساحلوں پر خونی شارک کے حملوں میں اضافہ ہوگیا ہے اور اس میں کئی لوگ شارک کا شکار ہوچکے ہیں، فوٹو فائل

آسٹریلیا اور امریکہ کے ساحلوں پر خونی شارک کے حملوں میں اضافہ ہوگیا ہے اور اس میں کئی لوگ شارک کا شکار ہوچکے ہیں، فوٹو فائل

سڈنی: امریکہ اور آسٹریلیا کے ساحلوں پر کچھ عرصے سے خونی شارک مچھلی کے حملے بڑھ گئے ہیں اور وہ کئی انسانوں کو موت کے گھاٹ اتار چکی ہیں اور اب ایک نئے افسوس ناک واقعہ میں شارک نے آسٹریلیا میں سمندر میں بیٹی کے ساتھ نہاتے باپ پر حملہ کردیا جس میں بیٹی توبچ کر ساحل پر پہنچ گئی لیکن والد شارک کے شکنجے میں پھنس گیا جبکہ بیٹی بے بسی کے عالم میں مرتے اسے دیکھتی رہ گئی۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق آسٹریلیا کے علاقے تسمانیہ کے ساحل ٹرایا بونا میں لڑکی اپنے والد کے ساتھ سمندر میں سیپ جمع کر رہی تھی اور دونوں اس کی تلاش میں سمندر میں کچھ دور تک چلے گئے۔ کچھ دیربعد ہی لڑکی واپس ساحل پر آگئی لیکن اس کا والد جب واپس نہ آیا تو وہ پانی میں دوبارہ کودی کہ دیکھے والد کہاں ہیں۔ پانی میں اترتے ہوئے اس نے دیکھا کہ اس کے والد کو شارک گھیسٹ رہی ہے اور اور ان کا خون نکل رہا ہے تو وہ فوراً واپس آئی اور خطرے کا الارم بجایا اور پولیس کو مدد کے لیے کال کردی۔

علاقے میں موجود کشتی راں موقع پر پہنچ گئے اور انہوں نے ایئر لائن کی مدد سے پانی پر تیرتے شخص کو فوری طور پر باہر نکالا لیکن دیر ہوچکی تھی وہ شخص شارک کے خونی جبڑوں کامقابلہ نہ کر سکا اور زندگی کی بازی ہار گیا۔ علاقے کی پولیس کا کہنا ہے کہ ایک روز قبل ہی اس جگہ ایک 15فٹ لمبی سفید شارک کو دیکھا گیا تھا جس کے بعد لوگوں کو محتاط رہنے کی ہدیات کردی گئی تھی۔ ایک اور ڈائیور ڈینی اسمتھ کا کہنا تھا کہ ایک روز قبل اس کا شارک سے سامنا ہوگیا تھا لیکن وہ خوش قسمتی سے بچ گیا۔

پولیس کا کہنا ہے کہ اس ساحل پر اس طرح کے واقعات پیش نہیں آتے، آخری بار اس طرح کا واقعہ 17 سال قبل پیش آیا تھا۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔