انسانوں کو مریخ پر پہنچانے کے لیے سب سے بڑے راکٹ کا منصوبہ

ویب ڈیسک  منگل 28 جولائی 2015
ایس ایل ایس کا وزن 55 لاکھ پاؤنڈ ہوگا جبکہ یہ اڑنے کے لیے 84 لاکھ پاؤنڈ کے بقدر تھرسٹ قوت فراہم کرے گا۔ فوٹو: ناسا

ایس ایل ایس کا وزن 55 لاکھ پاؤنڈ ہوگا جبکہ یہ اڑنے کے لیے 84 لاکھ پاؤنڈ کے بقدر تھرسٹ قوت فراہم کرے گا۔ فوٹو: ناسا

واشنگٹن: ناسا نے انسانی تاریخ کے سب سے بڑے اور طاقتور راکٹ بنانے کا اعلان کردیا ہے جس کے ذریعے انسان کو مریخ تک پہنچانے میں مدد ملے گی۔

اسپیس لانچ سسٹم (ایس ایل ایس) کی تفصیلات بتاتے ہوئے ناسا نے کہا ہے کہ اس پر 2018 میں کام شروع ہوگا جس پر نیا اورائن خلائی جہاز سوار ہوگا جب کہ اس کی ڈیزائننگ کا اہم کام مکمل ہوچکا ہے۔ ایس ایل ایس پروگرام مینیجر ٹوڈ مے نے بتایا کہ یہ بہت خوشی کا لمحہ ہے کہ ہم اب خلا کی گہرائیوں میں انسان کو بھیجنے کی بات کررہے ہیں۔

اپنی تکمیل کے بعد اس راکٹ کی اونچائی 1012 میٹر ہوگی اور وزن 55 لاکھ پاؤنڈ ہوگا جبکہ یہ اڑنے کے لیے 84 لاکھ پاؤنڈ کے بقدر تھرسٹ (راکٹ دھکیلنے کی قوت کی اکائی) قوت فراہم کرے گا۔ یہ طاقتور راکٹ 77 ٹرکوں کے برابر یعنی 1 لاکھ 54 ہزار پاؤنڈ سامان لے جاسکے گا۔ اس میں دو چھوٹے مگر بہت طاقتور راکٹ بوسٹر بھی نصب کئے جائیں گے۔ اس راکٹ میں آر ایس 25 نامی انجن ہی اس کا مرکزی انجن ہوگا جسے ناسا کے ایئروجیٹ ڈپارٹمنٹ نے تیار کیا ہے۔ اگرچہ اس میں تین انجن ہوں گے لیکن مریخ سے واپسی پر صرف ایک انجن سے ہی کام چل سکتا ہے۔

ناسا نے یہ انکشاف بھی کیا ہے کہ مریخ تک جانے کے لیے شاید انسانوں کی ٹیم کو کچھ دیر ایک شہابیے (ایسٹرائڈ) پر سوار کرایا جائے گا جو وہاں کے وسائل سے استفادہ کرکے آگے بڑھیں گے۔ مریخ زمین کا پڑوسی سیارہ ہے جو ہم سے اوسطاً 22 کروڑ 53 لاکھ کلومیٹر دور ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔