معمرقذافی کے بیٹے کو جنگی جرائم کے جرم میں سزائے موت

ویب ڈیسک  منگل 28 جولائی 2015
مقامی عدالت نے سیف الاسلام کو 7 ساتھیوں سمیت فائرنگ کر کے ہلاک کرنے کا حکم سنایا۔ فوٹو:فائل

مقامی عدالت نے سیف الاسلام کو 7 ساتھیوں سمیت فائرنگ کر کے ہلاک کرنے کا حکم سنایا۔ فوٹو:فائل

لبنان کی مقامی عدالت نے سابق حکمران معمرقذافی کے صاحبزادے سیف الاسلام سمیت ان کے 7 ساتھیوں کو جنگی جرائم کے الزام میں سزائے موت کا حکم سنا دیا۔

غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق لیبین عدالت نے معمر قذافی کے بیٹے سیف الاسلام کو جنگی جرائم اور پرامن مظاہرین پر ریاستی طاقت کے استعمال پرسزائے موت کا حکم دے دیا جب کہ عدالت نے سابق انٹیلی جنس چیف، سابق وزیراعظم بغدادی المحمدی سمیت دیگر 7 مجرموں کو بھی فائرنگ کر کے ہلاک کرنے کی سزا سنائی۔ پراسیکیوٹر آفس کے مطابق جنگی جرائم اورپرامن مظاہرین پر ریاستی طاقت کا استعمال کرنے کے جرم میں 8 دیگر سابق افسران کو عمر قید جب کہ 7 افراد کو 12 سال قید اور مقدمے میں نامزد 4 افراد کو رہا کردیا گیا ہے۔

عدالت کی جانب سے سیف الاسلام اوران کے ساتھیوں کو سنائی گئی سزا کو اعلی عدلیہ میں چیلنج کیا جاسکتا ہے جب کہ عالمی عدالت انصاف اور انسانی حقوق کی تنظیموں نے لیبیا کی مقامی عدالت کی جانب سے سیف الاسلام اور ان کے ساتھیوں کو دی گئی سزا پر ہونے والے ٹرائل اورملک کے ناقص عدالتی نظام پراپنے خدشات کا اظہارکیا ہے۔

واضح رہے کہ لیبیا کی عبوری حکومت نے سابق حکمران معمرقذافی کے صاحبزادے سیف الاسلام کو نومبر2011 میں 2 ساتھیوں سمیت گرفتارکیا تھا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔