جے یو آئی اور متحدہ تحریک انصاف کے خلاف تحاریک واپس لیں، نواز شریف

ویب ڈیسک  بدھ 29 جولائی 2015

 اسلام آباد: وزیراعظم نواز شریف نے تحریک انصاف کے ارکان کو ڈی سیٹ کرنے کے معاملے پر جے یو آئی(ف) اور ایم کیو ایم قائل کرنے کے لئے 4 رکنی کمیٹی تشکیل دے دی۔

http://www.express.pk/wp-content/uploads/2015/07/q141.jpg

http://www.express.pk/wp-content/uploads/2015/07/report1.jpg

وزیراعظم ہاؤس سے جاری اعلامیے کے مطابق وزیراعظم نواز شریف نے پارلیمانی رہنماؤں کے اجلاس میں آئین اور جمہوریت کے لیے ثابت قدم رہنے پر سیاسی رہنماؤں سے اظہار تشکر کرتے ہوئے کہا کہ تحقیقاتی کمیشن کی رپورٹ جمہوری عمل کی کامیابی کا ثبوت ہے، قوم جمہوریت کے سفر پر آگے بڑھ رہی ہے اور قومی مفاد کے تحفظ کے لیے سیاسی قیادت کا اتحاد اہم ہے، ملکی بہتری کےلیے سب کومل جل کر کام کرنا ہوگا۔

http://www.express.pk/wp-content/uploads/2015/07/q142.jpg

وزیراعظم نواز شریف نے مولانا فضل الرحمان اور ایم کیو ایم سے تحاریک واپس لینے کی درخواست کی جس پر جے یو آئی ف، ایم کیو ایم کےعلاوہ پارلیمانی رہنماؤں کی تحاریک واپس لینے کی حمایت کی، وزیراعظم نواز شریف نے تحریک انصاف کے ارکان کو ڈی سیٹ کرنے کے معاملے پر جے یو آئی(ف) اور ایم کیوایم کو قائل کرنے کے لئے 4 رکنی کمیٹی تشکیل دے دی۔ اسحاق ڈار،خواجہ سعدرفیق، عرفان صدیقی اور پرویزرشید پر مشتمل کمیٹی دونوں سیاسی جماعتوں کو تحریک انصاف کے ارکان کو ڈی سیٹ کرنے سے متعلق تحریک واپس لینے کےلیے قائل کرے گی۔

http://www.express.pk/wp-content/uploads/2015/07/q226.jpg

اس سے قبل پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد میں وزیراعظم نواز شریف کے چیمبر میں ہونے والے اجلاس میں خورشید شاہ، مولانا فضل الرحمان، رشید گوڈیل، سراج الحق ، محمود خان اچکزئی، غلام احمد بلور، خالد مقبول صدیقی، اعجاز الحق، پرویز رشید، اسحاق ڈار اور خواجہ سعد رفیق نے شرکت کی تاہم تحریک انصاف کا کوئی رہنما اجلاس میں شریک نہیں ہوا۔ اجلاس میں انکوائری کمیشن کی رپورٹ، تحریک انصاف کے ارکان کو ڈی سیٹ کرنے کےلیے ایم کیو ایم اور جے یو آئی ف کی قراردادوں کی واپسی اور انتخابی اصلاحات سے متعلق امور پر تفصیلی غور کیا گیا۔ اس موقع پر وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے انتخابی اصلاحات کے لئے قائم پارلیمانی کمیٹی کی جانب سے کی گئی پیش رفت پر بریفنگ بھی دی۔

http://www.express.pk/wp-content/uploads/2015/07/q325.jpg

http://www.express.pk/wp-content/uploads/2015/07/farooq-sattar2.jpg

اجلاس کے دوران ایم کیوایم کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ دھرنےمیں پارلیمنٹ اور سیاسی رہنماؤں کے خلاف انتہائی غیراخلاقی زبان استعمال کی گئی،جو کچھ تحریک انصاف نے کیا ہم نے کیا ہوتا ہمارا حشر کردیا جاتا، یہ تاثر ہےکہ حکومت اپنی آسانی کے لیے تحریک انصاف کے استعفے قبول نہیں کرنا چاہتی۔

http://www.express.pk/wp-content/uploads/2015/07/q425.jpg

http://www.express.pk/wp-content/uploads/2015/07/fazlur-rehman.jpg

جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ آئین اور قومی اسمبلی کے قواعد کےتحت تحریک انصاف کے ارکان مستعفی ہوچکے ہیں،انہیں آئین کی ایسی شق بتائیں جس کے تحت ان استعفوں کا قانونی جواز نہ بنتا ہو لیکن اگر ان کے استعفوں پر نظریہ ضرورت کا سہارا لینا ہے تو اور بات ہے۔

http://www.express.pk/wp-content/uploads/2015/07/q525.jpg

جے یو آئی (ف) اور ایم کیو ایم کے تحفظات سننے کے بعد وزیر اعظم نے کہا کہ ان کی اپنی جماعت کی رائے ہے کہ تحریک انصاف کوڈی سیٹ کیا جائے لیکن ہم ماضی کو بھلا کر آگے بڑھنا چاہتے ہیں۔ جس پر جے یو آئی (ف) اور ایم کیو ایم نے تحریک انصاف کے ارکان کو ڈی سیٹ کرنے کی تحاریک واپس لینے کے بارے میں پارلیمنٹ سے باہر سیاسی جماعتوں سے مشاورت کے لئے مزید وقت مانگ لیا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔