- اسحاق ڈار کی پی ٹی آئی کو ساتھ کام کرنے کی پیش کش
- ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2024 کی ٹرافی پاکستان پہنچ گئی، اسلام آباد میں رونمائی
- وزیر مملکت برائے آئی ٹی شزہ فاطمہ سے میٹا کے وفد کی ملاقات
- برطانیہ کا ایرانی ڈرون انڈسٹری پر نئی پابندیوں کا اعلان
- سزا اور جزا کے بغیر سرکاری محکموں میں اصلاحات ممکن نہیں، وزیر اعظم
- چوتھا ٹی ٹوئنٹی: نیوزی لینڈ کے ہاتھوں پاکستان کو مسلسل دوسری شکست
- حماس کی قید میں موجود اسرائیلی یرغمالی کی نئی ویڈیو جاری
- جامعہ کراچی میں قائم یونیسکو چیئرکے ڈائریکٹر ڈاکٹراقبال چوہدری سبکدوش
- تنزانیہ میں طوفانی بارشیں؛ سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ سے 155 افراد ہلاک
- ججز کو دھمکی آمیز خطوط؛ سپریم کورٹ کا لارجر بینچ 30 اپریل کو سماعت کریگا
- متحدہ عرب امارات کی مارکیٹ میں پاکستانی گوشت کی طلب بڑھ گئی
- زرمبادلہ کے ذخائر میں گزشتہ ہفتے 9 کروڑ 30 لاکھ ڈالر کی کمی
- فوج سے کوئی اختلاف نہیں، ملک ایجنسیز کے بغیر نہیں چلتے، سربراہ اپوزیشن گرینڈ الائنس
- ملک کے ساتھ بہت تماشا ہوگیا، اب نہیں ہونے دیں گے، فیصل واوڈا
- اگر حق نہ دیا تو حکومت گرا کر اسلام آباد پر قبضہ کرلیں گے، علی امین گنڈاپور
- ڈالر کی انٹر بینک قیمت میں اضافہ، اوپن مارکیٹ میں قدر گھٹ گئی
- قومی اسمبلی: خواتین ارکان پر نازیبا جملے کسنے کیخلاف مذمتی قرارداد منظور
- پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکی ’متعصبانہ‘ رپورٹ مسترد کردی
- جب سے چیف جسٹس بنا کسی جج نے مداخلت کی شکایت نہیں کی، چیف جسٹس فائز عیسیٰ
- سائفر کیس؛ مقدمہ درج ہوا تو سائفر دیگر لوگوں نے بھی واپس نہیں کیا تھا، اسلام آباد ہائیکورٹ
جاپان میں خودکشی سے روکنے والے شخص نے 11 سال میں 500 جانیں بچائیں
ٹوکیو: جاپانی پولیس افسر یوکیو شائیگی نے اپنی زندگی مایوسی کے سبب خودکشی کی جانب جانے والے افراد کو اس عمل سے روکنے کے لیے وقف کردی اور اس کام میں انہوں نے 11 سال کے دوران سیکڑوں افراد کو خودکشی سے باز رکھتے ہوئے ان کی جانیں بچائیں اس لیے انہیں جاپان میں ’’چوٹے ماٹے مین‘‘ یعنی روکنے والا آدمی بھی کہا جاتا ہے۔
جاپان میں خودکشیوں کی شرح دنیا میں سب سے زیادہ ہے اور وہاں پولیس افسر یوکیو نے گزشتہ 11 سال میں 500 سے زائد افراد کی جانیں بچائی ہیں وہ جاپان کے مشہور سیاحتی مقام توجنبو کی پہاڑیوں پر گشت کرتے رہتے ہیں جہاں ایک جانب تو لاکھوں سیاح ہرسال آتے ہیں لیکن اسی پہاڑیوں سے کود کر لوگ اپنی زندگی کا خاتمہ بھی کرلیتے ہیں اور زیادہ تر اس مقام پر لوگ خودکشی کے ارادے سے ہی آتے ہیں اور ایسے میں یوکیو اپنے 3 ساتھیوں کے ہمراہ یہاں موجود رہتے اور انہیں خودکشی سے بازرکھنے کی ترغیب دیتے ہیں۔
یوکیو کے مطابق ایک واقعے میں ان کے اہم دوست نے اپنی کار سمیت سمندر میں چھلانک لگا کر خودکشی کی تو انہیں شدید صدمہ ہوا جس کےبعد انہوں نے لوگوں کو خودکشی سے روکنا اپنی زندگی کا مشن بنا لیا کیونکہ ان کے نزدیک خود کرنے والے لوگ بے حد لاچار ہوتے ہیں اور انہیں کسی کی مدد کی ضرورت ہوتی ہے۔ یوکیو شائیگی نے ایسے افراد کے لیے چند فلیٹ بھی لے رکھے ہیں جہاں وہ اپنی نئی زندگی شروع کرسکتے ہیں۔
یوکیو کا کہنا تھا کہ چند سال قبل انہوں نے ایک ایسے بوڑھے جوڑے کو دیکھا جو بری طرح قرضے میں جکڑ اہوا تھا اور اس مقام پر خودکشی کی غرض سے آیا تھا اور اس بات کا علم ہونے پر یوکیو انہیں قومی بہبود کے ادارے لے گئے جہاں انتظامیہ نے ان کی کوئی مدد نہیں کی اور چند دنوں بعد ان دونوں نے اپنی زندگی کا خاتمہ کرلیا جس کےبعد یوکیو نے فیصلہ کیا کہ وہ اب ایسے افراد کو اپنے گھر لے جائیں گے اور ان کے مسائل حل کریں گے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔