بینظیرقتل؛اہم گواہ مارک سیگل سے حکام کارابطہ ہوگیا

قیصر شیرازی  جمعرات 30 جولائی 2015
مارک سیگل کا وڈیولنک کے ذریعے25اگست سے31اگست کے درمیان بیان ریکارڈکرانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ فوٹو: فائل

مارک سیگل کا وڈیولنک کے ذریعے25اگست سے31اگست کے درمیان بیان ریکارڈکرانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ فوٹو: فائل

راولپنڈی: سابق وزیر اعظم بینظیربھٹوکے قتل کیس میں عدالتی حکم پر مقدمے کے اہم ترین گواہ امریکی صحافی مارک سیگل کا وڈیو لنک کے ذریعے بیان ریکارڈکرانے کے لیے وزارت خارجہ اور واشنگٹن میں پاکستانی سفارت خانہ متحرک ہوگیا ہے ۔

واشنگٹن میں سفارتخانے کا امریکی مجاز اتھارٹی اور مارک سیگل دونوں سے رابطہ ہوگیا ہے جس کی روشنی میں مارک سیگل کا وڈیولنک کے ذریعے25اگست سے31اگست کے درمیان بیان ریکارڈکرانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت کے جج رائے محمد ایوب مارتھ کے حکم پر کمشنر آفس راولپنڈی میں جدید الیکٹرانک آلات سے آراستہ خصوصی عدالت بنادی گئی ہے جس میں بڑی اسکرین بھی لگائی گئی ہے اور انٹرنیشنل ٹیلی فون کابھی خصوصی اہتمام کیا گیا ہے۔

ان آلات کے دو آپریٹرزکی خدمات بھی حاصل کر لی گئی ہیں جبکہ مارک سیگل امریکا یا برطانیہ میں پاکستانی سفارتخانے سے یہ بیان ریکارڈکرائیں گے،اس بیان کے بعدصرف مقدمے کی تفتیشی ٹیم کی آخری شہادتیں قلمبندکی جائیںگی اورستمبر میں بینظیر بھٹوقتل کیس کا فیصلہ متوقع ہے۔اس کیس میں8 ملزمان نامزدکیے گئے ہیں جن میں سابق صدرجنرل(ر) پرویز مشرف،سابق ڈی آئی جی راولپنڈی سعودعزیز،سابق ایس پی سٹی خرم شہزاد،اعتزاز شاہ،شیر زمان،رفاقت،حسنین،عبدالرشید شامل ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔