کراچی کے 13لاپتہ نوجوانوں میں سے 9گھر واپس پہنچ گئے

اسٹاف رپورٹر  جمعرات 30 جولائی 2015
 کراچی:لاپتہ نوجوانوں کے اہلخانہ گلستان جوہر میں سڑک پر دھرنا دیے بیٹھے ہیں ۔  فوٹو : ایکسپریس

کراچی:لاپتہ نوجوانوں کے اہلخانہ گلستان جوہر میں سڑک پر دھرنا دیے بیٹھے ہیں ۔ فوٹو : ایکسپریس

 کراچی: گلستان جوہر سے منگل کی شب حیدرآباد جانے والے13 افراد پراسرار طور پر لاپتہ ہوگئے جن میں سے9 افراد بدھ کورات گئے گھر واپس  پہنچ گئے جس کے بعد ان کی گمشدگی کا واقعہ مزید پراسرار ہوگیا جبکہ 4 افراد  تاحال لاپتہ ہیں۔

ایس پی گلشن اقبال عابد قائم خانی کا کہنا ہے کہ گھروں کو واپس آنے والے افراد کے بیانات لیے جا رہے ہیں جس کے بعد ہی صورت حال واضح ہو سکے گی تاہم فوری طور پر یہ نہیں کہا جا سکتا کہ لاپتہ ہونے والے افراد کہاں تھے اور جو 4 افراد تاحال لاپتہ ہیں وہ کہاں ہیں اس حوالے سے تحقیقات جاری ہے۔

دوسری جانب اہل خانہ کا کہنا ہے کہ تمام افراد شادی کی تقریب میں شرکت کے لیے لطیف آباد جانے کے لیے نکلے تھے، تمام افراد آپس میں دوست ہیں، واقعے کے بعد اہل خانہ اور علاقہ مکینوں نے پرفیوم چوک پر احتجاج کیا اور نامعلوم افراد نے ٹائر نذر آتش کیے، 10 گھنٹے سے بھی زائد طویل احتجاج کے بعد بدھ کی شب پولیس نے مذاکرات کے ذریعے احتجاج ختم کرادیا، وزیر داخلہ نے نوٹس لیتے ہوئے آئی جی سندھ سے رپورٹ طلب کرلی۔ پولیس کے مطابق لاپتہ ہونے والوں میں ولید کمال، شایان رحمن، یاسر رضوی، ساجد عثمانی، عادل، راحیل خان، اسد رضا، سعد ہاشمی، عزیز مرزا، ریحان، جنید، علی اور فہد شامل ہیں۔

لاپتہ ہونے والے ولید کمال کے بھائی اسد کمال نے ایکسپریس کو بتایا کہ لاپتہ ہونے والے تمام افراد آپس میں دوست اور نعمان گرینڈ سٹی، بلیز اور قرب و جوار کے فلیٹس کے رہائشی ہیں، منگل کی شب 3 مختلف گاڑیوں میں یہ تمام دوست حیدرآباد لطیف آباد میں شادی کی تقریب میں شرکت کے لیے روانہ ہوئے۔ ان کا کہنا تھا کہ تھا کہ مختلف افراد کی مختلف مواقع پر ان دوستوں سے بات چیت ہوتی رہی، زیادہ تر نوجوان اعلیٰ تعلیم یافتہ ہیں، ان کے بھائی نے بھی سائیکالوجی میں ماسٹرز کیا ہے۔ بعدازاں بدھ کی صبح اہل خانہ اور علاقہ مکیں پرفیوم چوک پر نکل آئے اور تقریباً 10 بجے پرفیوم چوک کو احتجاجاً عام ٹریفک کے لیے بند کردیا، علاقہ مکینوں نے شدید نعرے بازی کی اور حکومت سے مطالبہ کیا کہ ان کے پیاروں کے بارے میں انھیں فوری طور پر آگاہ کیا جائے، احتجاج میں خواتین کی بھی بڑی تعداد شریک تھی، چوک پر دریاں بچھادی گئیں اور مظاہرین نے دھرنا بھی دیا، احتجاج کے دوران نامعلوم افراد نے سڑک پر ٹائر نذر آتش کیے جس سے ٹریفک بلاک ہوگیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔