اسلام آباد کا سیکٹر آئی الیون کچی آبادی کے خلاف آپریشن پر میدان جنگ بن گیا

ویب ڈیسک  جمعرات 30 جولائی 2015
کچی آبادی کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے حکم پر اس جگہ کو خالی کروایا جارہا ہے، ڈپٹی کمشنر اسلام آباد فوٹو: فائل

کچی آبادی کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے حکم پر اس جگہ کو خالی کروایا جارہا ہے، ڈپٹی کمشنر اسلام آباد فوٹو: فائل

اسلام آباد: سیکٹر آئی الیون ون میں قائم کچی آبادی کے خلاف آپریشن کے دوران مظاہرین اور پولیس کے درمیان جھڑپوں سے علاقہ میدان جنگ بن گیا۔

اسلام آباد کے سیکٹر آئی الیون ون میں قائم غیر قانونی کچی بستی میں مکانات گرانے کے لئے آپریشن شروع کیا گیا تو آبادی کے مکینوں نے پولیس اور سی ڈی اے اہلکاروں پر پتھراؤ کردیا، جس کے نتیجے میں سی ڈی اے اور پولیس اہلکاروں سمیت متعدد افراد زخمی ہوگئے جنہیں فوری طور پر پمز اسپتال منتقل کردیا گیا ۔ پتھراؤ کے بعد پولیس نے بھی مظاہرین پر لاٹھی چارج اور شیلنگ کردی۔

ڈپٹی کمشنر اسلام آباد مشتاق احمد کا کہنا ہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے حکم پر اس جگہ کو خالی کروایا جارہا ہے، یہاں آباد لوگوں کی آباد کاری سی ڈی اے کا مسئلہ ہے، اراضی پر قابض لوگوں کے کئی گروپ ہیں، اراضی کو خالی کرانے کے لئے گزشتہ 5 روز سے قابضین سے مذاکرات کررہے تھے، چند گروپ جگہ خالی کرانے کے لئے راضی بھی ہوگئے تھے، مقامی آبادی کے لوگوں کی جانب سے مزاحمت نہیں ہورہی، باہر سے آئے لوگ پتھراؤ کر رہے ہیں۔ جس وجہ سے آپریشن کی رفتار سست ہے۔

دوسری جانب ترجمان سی ڈی اے کا کہنا ہے کہ سیکٹر آئی الیون کی غیرقانونی کچی بستی سی ڈی اے کے الاٹ شدہ سیکٹر پر قائم ہے، سیکڑوں الاٹیز سی ڈی اے کو ادائیگی کے باوجود پلاٹ حاصل کرنے سے محروم ہیں، سی ڈی اے اور پولیس کئی سالوں سے قبضہ حاصل کرنےمیں ناکام رہے تھے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔