آئی سی سی کو ’باہمی مقابلوں‘ کا مستقبل تاریک دکھائی دینے لگا

اسپورٹس ڈیسک  جمعـء 31 جولائی 2015
شائقین، اسپانسرز اور براڈکاسٹرز کی دلچسی ٹوئنٹی 20 لیگز میں بڑھ رہی ہے، رچرڈسن ۔ فوٹو: فائل

شائقین، اسپانسرز اور براڈکاسٹرز کی دلچسی ٹوئنٹی 20 لیگز میں بڑھ رہی ہے، رچرڈسن ۔ فوٹو: فائل

لندن: آئی سی سی کو ’باہمی مقابلوں‘ کا مستقبل ہی تاریک دکھائی دینے لگا، کونسل کے چیف ایگزیکٹیو ڈیو رچرڈسن کہتے ہیں کہ ایشز سیریز اور بھارتی ٹیم کیساتھ مقابلوں کو چھوڑ کر باقی باہمی سیریز نقصان کا سودا ثابت ہورہی ہیں۔

انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کے چیف ایگزیکٹو ڈیو رچرڈسن نے بڑی آئیکون سیریز کو چھوڑ کر باقی باہمی مقابلوں میں کم ہوتی ہوئی دلچسپی پر تشویش ظاہر کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ایشز سیریز اور وہ سیریز جن میں بھارت ٹاپ فل ممالک کیساتھ کھیلتا ہے۔

ان کو چھوڑ کر باقی ٹیموں کے باہمی مقابلوں میں دلچسپی کم ہوتی جارہی ہے، خاص طور پر ٹیسٹ میچز میں تماشائیوں کی تعداد بہت کم ہوتی ہے اور ان باہمی سیریز سے زیادہ ریونیو بھی حاصل نہیں ہوسکتا۔ انھوں نے کہا کہ یہ معاملہ جون میں ہونے والی آئی سی سی کی سالانہ میٹنگز میں بھی زیر غور آیا جبکہ اکتوبر میں آئی سی سی بورڈ کی اگلی میٹنگ میں بھی اس بارے میں جائزہ لیا جائیگا۔ رچرڈسن نے کہا کہ آئی پی ایل، بگ بیش اور اب کیریبیئن پریمیئر لیگ کی بڑھتی ہوئی مقبولیت نے انٹرنیشنل کرکٹ کا منظر نامہ تبدیل کردیا ہے۔

اب یا تو آئی سی سی کے ایونٹس میں دلچسپی ظاہر کی جاتی ہے یا پھر شائقین ان لیگز میں دلچسپی لیتے ہیں، ہمیں ایک بار پھر باہمی سیریز میں شائقین کی دلچسپی واپس لانے کی ضرورت ہے اس سلسلے میں ٹرائنگولر سیریز بھی اہم کردار ادا کرسکتی ہیں جبکہ ایک تجویز ٹیسٹ اور ون ڈے میں کوالیفائنگ لیگز کی بھی ہے جس میں ہر باہمی میچ کے پوائنٹس مختص ہونے چاہئیں جن کی بنیاد پر ورلڈ کپ وغیرہ میں رسائی منحصر ہو، اس سلسلے میں مزید غور کیا جائے گا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔