قومی کھیل سے کھلواڑ؛ پی ایچ ایف انتظامیہ مجرم قرار

اسپورٹس رپورٹرز  جمعـء 31 جولائی 2015
حکومتی فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی کی جانب سے فیڈریشن حکام کے خلاف سخت کارروائی کی سفارش ، وزیراعظم کو رپورٹ ارسال کردی گئی۔ فوٹو: فائل

حکومتی فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی کی جانب سے فیڈریشن حکام کے خلاف سخت کارروائی کی سفارش ، وزیراعظم کو رپورٹ ارسال کردی گئی۔ فوٹو: فائل

لاہور /  اسلام آباد: حکومتی فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی نے پی ایچ ایف انتظامیہ کیخلاف سخت کارروائی کی سفارش کردی، عہدیداروں، ٹیم مینجمنٹ اورآفیشلزکو برطرف کرکے پی ایچ ایف میں نیا سیٹ اپ لانے کی تجویز دے دی ۔

ورلڈ ہاکی لیگ میں پے درپے شکستوں کے باعث ایونٹ میں قومی ہاکی ٹیم آٹھویں پوزیشن پر رہی جبکہ اسے ریو اولمپکس 2016 میں رسائی کیلیے کم سے کم پانچویں نمبر پر آنے کی ضرورت تھی۔

بدترین ناکامی کے بعد وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف کی ہدایت پر 6رکنی فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی قائم کی گئی تھی، جس میں وفاقی سیکریٹری بین الصوبائی رابطہ امور اعجازچوہدری،کرنل مدثر، سابق اولمپئن شہباز احمد سینئر،خواجہ جنید، پاکستان اسپورٹس بورڈکے ڈائریکٹرجنرل اخترنواز، پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن کے جنرل سیکریٹری خالد محمود اورمحمداعظم ڈارشامل تھے۔ کمیٹی کے اراکین نے کوچ شہناز شیخ، کپتان محمد عمران، پی ایچ ایف کے صدر اختررسول، سیکریٹری رانا مجاہد سمیت کئی عہدیداروں سے بات چیت کے بعد اپنی حتمی رپورٹ مرتب کرلی ہے۔ ذرائع کے مطابق تحقیقاتی کمیٹی نے حالات واقعات کا جائزہ لینے کے بعد پی ایچ ایف انتظامیہ کیخلاف سخت کارروائی کی سفارش کردی، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اولمپک کوالیفائرز کا درجہ رکھنے والی ایونٹ کیلیے فیڈریشن کی جانب سے کوئی مناسب حکمت عملی اختیار نہیں کی گئی۔

انتہائی اہمیت کے حامل مقابلوں کیلیے کھلاڑیوں کا انتخاب میرٹ پر نہیں کیا گیا،ورلڈ لیگ کی تیاریوں کے عمل میں بھی کئی خامیاں موجود تھیں، تربیتی کیمپ کا انعقاد تاخیر سے ہوا، اس میں بھی مسائل درپیش رہے اور مناسب تیاری نہیں کروائی گئی، رہی سہی کسر ایونٹ کے دوران کھلاڑیوں کے فٹنس مسائل نے پوری کردی، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مستقبل میں بہتری کیلیے ہاکی کے معاملات کو شفاف انداز میں چلانے کی ضرورت ہے، ماہرین کی مدد سے 10سالہ پلان تیار کرواکے اس پر کام کیا جائے۔

قومی کھیل کیلیے مناسب فنڈز اور پلیئرز کو سہولیات جلد فراہم کی جائیں، مالی مسائل حل کرنے کیلیے نجی شعبے کی مدد حاصل کرنے کیلیے حکمت عملی تیار کی جائے، ہاکی کو اپنے پیروں پر کھڑا کرنے کیلیے کارپوریٹ سیکٹر کی زیادہ سے زیادہ خدمات حاصل کی جائیں۔ ان تجاویز میں تمام عہدیداروں کی برطرفی کے بعد نیا سیٹ اپ تشکیل دینے کی بھی تجویز دی گئی ہے۔

تحقیقاتی کمیٹی کے ایک سینئر رکن نے نمائندہ ’’ایکسپریس‘‘ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اولمپکس کے لیے کوالیفائی نہ کرنے پر پاکستان ہاکی فیڈریشن کے عہدیداروں، کوچ ، کپتان کو از خود مستعفی ہوجانا چاہیے تھا ، ہرکام حکومت نے کرنا ہے توفیڈریشن کا کیا کام ہے انٹر نیشنل ایونٹ میں ناکامی کی تمام ترذمہ داری پاکستان ہاکی فیڈریشن کے عہدے داروں کوچ اورکپتان پر عائد ہوتی ہے، یہ امر باعث شرم ہے کہ انٹر نیشنل سرکٹ میں ہماری ٹیم کہیں بھی دیکھائی نہیں دیتی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔