پاکستان کے خلاف بھارت کا نیا اسکرپٹ تیار؛ کراچی کی خاتون کو حراست میں لینے کا دعویٰ

ویب ڈیسک  جمعـء 31 جولائی 2015
مسافرخاتون کے پاس پاسپورٹ،ریلوے ٹکٹ اورویزا نہیں تھا جس کی بنا پر انہیں حراست میں لے لیا گیا،پولیس:فوٹو فائل

مسافرخاتون کے پاس پاسپورٹ،ریلوے ٹکٹ اورویزا نہیں تھا جس کی بنا پر انہیں حراست میں لے لیا گیا،پولیس:فوٹو فائل

نئی دلی: بھارت نے پاکستان کے خلاف نیا اسکرپٹ تیار کرلیا اور اس بار ایسی خاتون کو سامنے لایا گیا ہے جس کا کہنا ہے کہ اس کا تعلق کراچی سے ہے جو اپنے ماموں کے ساتھ سمجھوتہ ایکسپریس کے ذریعے جالندھر جانا چاہتی تھی جو اسٹیشن پر اسے چھوڑ گئے جب کہ ترجمان پاکستان رینجرز کا کہنا ہے کہ چندا نامی خاتون کے بھارت جانے کا کوئی ریکارڈ موجود نہیں۔

بھارتی میڈیا رپوٹس کے مطابق جالندھر پولیس نے جالندھر ریلوے اسٹیشن سے 35 سالہ چندا نامی خاتون کو حراست میں لیا ہے جس کے پاس پاسپورٹ اور ٹکٹ تک نہیں تھا جب کہ تلاشی کے دوران خاتون سے 700 روپے پاکستانی کرنسی اور کچھ دوائیاں برآمد ہوئی ہیں جب کہ خاتون کا کہنا ہے کہ وہ کراچی کی رہائشی ہے اور اپنے ماموں کے ہمراہ بھارت میں درگاہ پر حاضری دینے آئی تھی لیکن پچھلے اسٹیشن پر ان کے ماموں اترے اور واپس نہیں آئے۔ جی آر پی پولیس اسٹیشن کے ایس ایچ او بلدیو سنگھ رندھاوا کا کہنا ہے کہ خاتون کو مزید تفتیش کے لئے اٹاری ریلوے اسٹیشن واپس بھجوا دیا گیا ہے جہاں جی آر پی اٹاری معاملے کی تحقیقات کررہے ہیں۔

ایکسپریس نیوز نے ایس ایچ او جالندھر سے جب رابطہ کیا تو ان کا کہنا تھا کہ اٹاری اور جالندھر کے درمیان ٹرین رکتی ہی نہیں تو خاتون کے ماموں کہاں اترے جب کہ ایس ایچ او کا مزید کہنا تھا کہ امرتسر پولیس کے ذریعے چندا کو اٹاری بھجوا دیا گیا ہے لیکن واہگہ اور اٹاری امیگریشن حکام نے چندا نامی مسافر کی سمجھوتہ ایکسپریس میں موجودگی سے صاف انکارکردیا ہے۔ بھارتی حکام کی جانب سے مسافر چندا کا پتہ محلہ نہان سارنگی مسجد والی گلی بتایا گیا ہے لیکن کراچی میں اس قسم کا کوئی ایڈریس ہے ہی نہیں۔

اگرچندا نامی خاتون لاہورسے بغیردستاویزات کے بھارتی شہرجالندھر تک پہنچ گئی تو کیا اٹاری پراسے چیک نہیں کیا گیا اوراگر اٹاری اور جالندھر کے درمیان کوئی اسٹاپ نہیں تو تنہا خاتون بارڈر پارکرکے جالندھر تک کیسے پہنچی۔ دوسری جانب پاکستان رینجرز نے چندا نامی مسافرکی معلومات کے لئے بھارتی بارڈر سیکیورٹی سے رابطہ کیا جس کے بعد ترجمان رینجرز کا کہنا ہے کہ چندا نامی خاتون کے بھارت جانے کا کوئی ریکارڈ موجود نہیں ہے۔

واضح رہے کہ بھارتی حکام کی جانب سے پاکستان کو بدنام کرنے کے لئے جعلی ویڈیو اور جعلی تصاویر چلانا کوئی نئی بات نہیں لیکن اس بار ایک خاتون کو منظرعام پر لایا گیا ہے۔ اس سے قبل بھارتی میڈیا پرحال ہی میں چند جعلی تصاویر جاری کی گئی تھیں جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ پاکستان کی حدود سے مشکوک کشتی نے بھارت میں داخلے کی کوشش کی جسے سمندر میں ہی اڑا دیا گیا اور ایک روز قبل بھی بھارتی میڈیا کی جانب سے اس قسم کی ایک اور بھونڈی ویڈیو چلائی گئی جس میں دعویٰ کیا گیا کہ بھارتی ضلع گورداس پور میں پولیس اسٹیشن پر حملہ کرنے والے 3 دہشت گرد پاکستانی حدود سے داخل ہوئے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔