کم عمری میں ورزش خواتین کو کینسرسمیت دیگر امراض سے بچا سکتی ہے، تحقیق

ویب ڈیسک  ہفتہ 1 اگست 2015
کم عمری میں ورزش ایک طرح سے صحت کی سرمایہ کاری ہے، طبی ماہرین، فوٹو:فائل

کم عمری میں ورزش ایک طرح سے صحت کی سرمایہ کاری ہے، طبی ماہرین، فوٹو:فائل

ناش ویلی: طبی ماہرین کے مطابق اگرخواتین کم عمری (ٹین ایج) میں ورزش کریں تو وہ ادھیڑ عمری اور بڑھاپے میں کینسر سمیت کئی امراض سے محفوظ رہ سکتی ہیں۔

امریکی ریاست ٹینیسی میں وینڈربلٹ سینٹر کے ماہرین نے اس سلسلے میں ایک تحقیق کا جائزہ لیا جو چین میں شنگھائی وومن ہیلتھ اسٹڈی کے نام سے 1996 میں شروع کیا گیا جو اب بھی جاری ہے اس میں 40 سے 70 سال تک کی  75 ہزارخواتین رجسٹرڈ  تھیں۔ تحقیق میں خواتین کی پوری زندگی کی کے معمولات اور عادتوں کا ڈیٹا لیا گیا اورپھر 2 سے 3 سال بعد ان خواتین کا تازہ انٹرویو کیا جاتا ہے۔

تحقیق کے مطابق 1996 سے اب تک 5282 خواتین انتقال کرگئیں جن میں سے 2375 کی موت کی وجہ کینسربنا اور1620 امراض قلب سے انتقال کرگئیں جب کہ ان میں اکثریت ایسی خواتین کی تھی جو نوعمری میں ورزش نہیں کیا کرتی تھیں اور جن خواتین نے نوعمری میں اوسطاً ایک گھنٹے ورزش کی تھی ان میں کینسر سے متاثرہ خواتین کی تعداد 15 فیصد کم تھی۔

تحقیق کے مطابق جن خواتین نے اس سے زیادہ ورزش کی تھی ان میں تمام وجوہ سے 13 فیصد کم اموات ہوئیں جن میں موت کی ساری بڑی وجوہات شامل ہیں۔ اس طرح کمعمری میں ورزش کینسر اور دیگر امراض سے  20 فیصد تک محفوظ رکھتی ہیں۔ ماہرین کے مطابق کمعمری میں ورزش ایک طرح سے صحت کی سرمایہ کاری ہے جس سے خواتین آگے کی زندگی میں خوفناک امراض سے محفوظ رہ سکتی ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔