جلد کو دلکش اوربالوں کومضبوط اورچمکداربنانے والا پھل پپیتا

ویب ڈیسک  اتوار 2 اگست 2015
پپتیا منرلز، انزائم اور وٹامنز سے بھرپور پھل ہے اس لیے یہ نیچرل کنڈیشنر کا کام کرتا ہے، فوٹو:فائل

پپتیا منرلز، انزائم اور وٹامنز سے بھرپور پھل ہے اس لیے یہ نیچرل کنڈیشنر کا کام کرتا ہے، فوٹو:فائل

یوں تو پھلوں میں انسانی جسم کو طاقت دینے اورتوانائی بخشنے کی بے پناہ صلاحیتیں ہوتی ہیں اورہرپھل اپنے اندر منفرد خصوصیات سمیٹے ہوئے ہے ان ہی پھلوں میں پپیتے کو ایک اہم مقام حاصل ہے جواپنی دیگرخوبیوں کے ساتھ انسانی جلد کو دلکش بنانے اور بالوں کو چمکداربنانے کی صلاحیت بھی رکھتا ہے۔

جلد کو چمکدار اور دلکش بنانا: پپیتے میں وٹامن اے اورپاپین انزائم پائے جاتے ہیں جوجلد کے مردہ خلیوں کودوبارہ سرگرم کردیتے ہیں جس سے جلد تازہ اورچمکدارلگنے لگتی ہے جب کہ یہ جلد کو خشک ہونے سے بھی بچاتا ہے۔ جلد کی تازگی کے لیے پپیتے کے ماسک کا استعمال کیا جائے اس کے لیے آدھے پپیے کا اچھی طرح پیسٹ بنا لیں اور اس میں 3 چمچے شہد مکس کر لیں، اب اس ماسک کو اپنے چہرے اور گردن پر لگائیں اور 20 منٹ تک لگا رہنے کے بعد اسے ٹھنڈے پانی سے دھولیں۔

جلد کے داغ کو صاف کریں: کچے پپیتے کو اچھی طرح پیس لیں اور اسے اپنے چہرے پر آدھا گھنٹے تک لگا رہنے دیں، یہ آپ کے چہرے پر بننے والے داغ اور چھائیوں کو ختم کردے گا۔

پھٹی ایڑھیوں کا علاج: پپیتے کا پیسٹ بنا کراسے اپنی پھٹے ،ایڑھیوں اورہاتھوں پرلگائیں اس سے جلد نرم اورملائم ہوجائے گی۔

بالوں کی گروتھ کے لیے: ایک تحقیق کے مطابق پپیتے میں موجود خاص اجزا بالوں کو طاقت دے کرانہیں گنج پن سے بچاتے ہیں۔ ایک ہفتے میں تین بار پپیتا کھانے سے بالوں کو مضبوطی ملتی ہے۔

خشکی کا علاج: ایک کچے پپیتے کے بیج نکال کراس کا پیسٹ بنالیں اورپھراس میں آدھا کپ دہی ملا دیں، اس آمیزے کو 30 منٹ تک بالوں میں لگائیں پھر ٹھنڈے پانی سے دھو لیں، کچھ ہی دنوں میں آپ کو خشکی سے نجات مل جائے گی۔

نیچرل کنڈیشنر: پپتیا منرلز،انزائم اور وٹامنز سے بھرپور پھل ہے اس لیے یہ نیچرل کنڈیشنر کا کام کرتا ہے جس سے بال نرم اور ملائم بن جاتے ہیں۔ پپیتا، کیلا، دہی اور ناریل کے تیل کو بلینڈ کرلیں اور ایک گاڑھا پیسٹ بنا لیں اور گیلے بالوں میں لگا کر آدھے گھنٹے تک بالوں کے گرد تولیہ باندھ لیں پھر ہلکے گرم پانی سے دھولیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔