بینکاری لین دین ٹیکس کا ری فنڈ لیا جا سکتا ہے، ایف بی آر

نمائندہ ایکسپریس  ہفتہ 1 اگست 2015
 ایف بی آر نان فائلرز کو فائلرز بنانے کے لیے ہر ممکن سہولتیں فراہم کرنے کے لیے کوشاں ہے، ایف بی آر۔  فوٹو : فائل

ایف بی آر نان فائلرز کو فائلرز بنانے کے لیے ہر ممکن سہولتیں فراہم کرنے کے لیے کوشاں ہے، ایف بی آر۔ فوٹو : فائل

 اسلام آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے واضح کیا ہے کہ تمام بینک ٹرانزیکشن پر  0.3فیصد ودہولڈنگ انکم ٹیکس صرف نان فائلرز پر لاگو ہے، ایکٹو ٹیکس پیئر یعنی وہ افراد جو سال 2014 کا ٹیکس گوشوارہ جمع کرا چکے ہیں ان پر ودہولڈنگ ٹیکس لاگو نہیں ہے۔

اس ضمن میں گزشتہ روز جاری کردہ اعلامیے میں ایف بی آر نے واضح کیا کہ نان فائلرز کے لیے بھی یہ ودہولڈنگ ٹیکس ایڈوانس ٹیکس کے طور پر لاگو ہے اور نان فائلرز کسی بھی وقت اپنا انکم ٹیکس گوشوارہ جمع کروا کر اس سال کا ودہولڈنگ ٹیکس اپنے قابل ادائیگی ٹیکس میں ایڈجسٹ کرا سکتے ہیں۔

ایف بی آر نے مزید واضح کیا ہے کہ ایسے افراد جنہوں نے انکم ٹیکس گوشوارہ جمع نہیں کرایا ان کے آئندہ کے متعلقہ معاملات کے سلجھاؤ کے لیے حکومت نے گزشتہ منگل سے 3 کمیٹیاں تشکیل دے دی ہیں جنہوں نے مشاورت کا عمل شروع کر دیا ہے۔

ایف بی آر نے کہا ہے کہ جن افراد سے ودہولڈنگ ٹیکس کی کٹوتی ہو رہی ہے وہ اپنا انکم ٹیکس گوشوارہ جمع کروا کر اپنے ادا شدہ ٹیکس کا ایڈجسٹمنٹ یا ریفنڈ کلیم کر سکتے ہیں، اس معاملے کی مزید تفصیلات جاننے کے لیے سینئر ممبر ٹیکس پالیسی ایف بی آر شاہد حسین اسد سے رابطہ کیا جا سکتا ہے، ایف بی آر نان فائلرز کو فائلرز بنانے کے لیے ہر ممکن سہولتیں فراہم کرنے کے لیے کوشاں ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔