- ٹرین میں تاریں کاٹ کر تانبہ چوری کرنے والا شخص پکڑا گیا
- غزہ کے اسپتالوں میں اجتماعی قبریں، امریکا نے اسرائیل سے جواب طلب کرلیا
- وزارتِ صنعت و پیداوار نے یوریا کھاد درآمد کرنے کی سفارش کردی
- ٹی20 ورلڈکپ؛ 8 بار کے اولمپک گولڈ میڈلسٹ یوسین بولٹ سفیر نامزد
- کہوٹہ؛ بس میں ڈکیتی کے دوران ڈاکو کی فائرنگ سے سرکاری اہلکار جاں بحق
- نوجوان نسل قوم کا سرمایہ
- اسلام آباد میں روٹی کی قیمت میں کمی کا نوٹیفکیشن معطل
- کیا رضوان آئرلینڈ کیخلاف سیریز میں اسکواڈ کا حصہ ہوں گے؟ بابر نے بتادیا
- ویمنز کوالیفائر؛ آئی سی سی نے ثنامیر کو ’’برانڈ ایمبیسڈر‘‘ مقرر کردیا
- پی او بی ٹرسٹ عالمی سطح پر ساڑھے 3لاکھ افراد کی بینائی ضائع ہونے سے بچا چکا ہے
- ایف بی آر نے ایک آئی ٹی کمپنی کی ٹیکس ہیرا پھیری کا سراغ لگا لیا
- سیاسی نظریات کی نشان دہی کرنے والا اے آئی الگوردم
- خاتون ڈاکٹرز سے علاج کرانے والی خواتین میں موت کا خطرہ کم ہوتا ہے، تحقیق
- برطانیہ میں ایک فلیٹ اپنے انوکھے ڈیزائن کی وجہ سے وائرل
- فیصل واوڈا نے عدالتی نظام پر اہم سوالات اٹھا دیئے
- پاکستان کو آئی ایم ایف سے قرض کی نئی قسط 29 اپریل تک ملنے کا امکان
- امریکی اکیڈمی آف نیورولوجی نے پاکستانی پروفیسر کو ایڈووکیٹ آف دی ایئر ایوارڈ سے نواز دیا
- کوہلو میں خراب سیکیورٹی کے باعث ری پولنگ نہیں ہوسکی
- 9 ماہ کے دوران 9.8 ارب ڈالر کا قرض ملا، وزارت اقتصادی امور ڈویژن
- نارووال: بارات میں موبائل فونز سمیت قیمتی تحائف کی بارش
حکومت اور اپٹما کے درمیان مذاکرات ناکام
کراچی: وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈار اور ٹیکسٹائل انڈسٹری کے درمیان ہفتہ کو ہونے والے مذاکرات ناکام ہوگئے۔
ذرائع نے ’’ایکسپریس‘‘ کو بتایا کہ دوران اجلاس وفاقی وزیرخزانہ اپٹما کے نمائندوں پر 7 اگست کی ہڑتال کی کال واپس لینے کے لیے دباؤ ڈالتے رہے لیکن اپٹما کے نمائندوں نے ہڑتال کی کال کی واپسی کو بنیادی مسائل فوری حل کرانے سے مشروط کرتے ہوئے ان پر واضح کیا کہ ہڑتال کی کال کا فیصلہ کسی فرد واحد کا فیصلہ نہیں بلکہ اپٹما کی جنرل باڈی کا فیصلہ ہے جو وزارت پانی وبجلی، تجارت، ایف بی آر و دیگر متعلقہ اداروں کی پالیسیوں اور رویوں سے مایوس ہوکراپنی ملیں بند کرکے صنعتوں میں تالا بندی کے لیے بضد ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ دوران اجلاس اپٹما کے سینٹرل چیئرمین ایس ایم تنویر نے پاکستان اور خطے کے حریف ممالک میں پاور سمیت دیگر یوٹیلٹی ٹیرف کے نمایاں فرق، عالمی مارکیٹوں میں مسابقت میں درپیش مشکلات کے علاوہ بجلی وگیس کی لوڈشیڈنگ، بھارتی یارن کی وسیع پیمانے پر درآمدات سے مقامی صنعتوں کو درپیش مشکلات سے متعلق تفصیلی بریفنگ دی جس کے بعد وفاقی وزیرخزانہ نے اپٹما کے چیئرمین کی بریفنگ سے اتفاق کرتے ہوئے کہا کہ وہ فوری طور پر شعبہ جاتی بنیادوں پر4 مختلف نوعیت کی کمیٹیاں تشکیل دے رہے ہیں۔
لہٰذا اپٹما فوری طور پر ہڑتال کی کال واپس لے لیکن اس پر چیئرمین اپٹما ودیگر اراکین نے اعتراض کرتے ہوئے وزیرخزانہ پر واضح کیا کہ پاکستان میں روایت ہے کہ معاملات کو طول دینے کے لیے سرکاری سطح کمیٹیاں تشکیل دی جاتی ہیں جس پر وزیرخزانہ نے وضاحت کی کہ وہ ایسی کمیٹیاں تشکیل دے رہے ہیں جو اگست2015 کے دوران ہی تمام مشکلات کا جائزہ لینے کے بعد انہیں حل کرنے کی سفارشات پیش کریں گی۔
تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیرخزانہ کے ساتھ ہونے والے مذاکرات کے دوران فوری طور پر ٹھوس فیصلے نہ ہونے کی وجہ سے ٹیکسٹائل انڈسٹری کے نمائندے مضطرب رہے اور انہوں نے 7 اگست کو بہرصورت ملک گیر ہڑتال کرنے کے فیصلے پر قائم رہنے کو ترجیح دی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔