پاکستان اور بھارت میں کرکٹ سیریز ہونی چاہیے، وسیم اکرم

اسپورٹس رپورٹر  اتوار 2 اگست 2015
 سپر لیگ سے ملکی کرکٹ پر مثبت اثرات پڑیں گے، سابق پیسر  فوٹو : اے ایف پی

سپر لیگ سے ملکی کرکٹ پر مثبت اثرات پڑیں گے، سابق پیسر فوٹو : اے ایف پی

 کراچی: عظیم آل راؤنڈر اورسابق ٹیسٹ کپتان وسیم اکرم نے کہا ہے کہ پاک بھارت کرکٹ سیریز کا انعقاد ہونا چاہیے،بہترین کارکردگی کی بدولت سرفراز احمد کو تینوں طرز کی کرکٹ میں موقع ملنا چاہیے۔

پاکستان سپر لیگ منعقد ہونے سے قومی کرکٹ پر اچھے اثرات مرتب ہوں گے، ملک کے دور دراز علاقوں میں چھپے ٹیلنٹ کو سامنے لا کر اس کی صلاحیتوں سے فائدہ اٹھانے کی ضرورت ہے، ان خیالات کا اظہار انھوں پی سی بی کے سپر اسپیڈ اسٹار پروگرام کے تحت نئے ابھرتے ہوئے اور باصلاحیت فاسٹ بولرز کو سامنے لانے کے لیے  ہفتہ سے نیشنل اسٹیڈیم میں کیمپ کے افتتاحی روز میڈیا بریفنگ کے دوران کیا۔

انھوں نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان کرکٹ مقابلے ایشز سیریز سمیت کسی بھی بڑے ایونٹ سے زیادہ اہمیت کے حامل ہوتے ہیں، سابق بھارتی ٹیسٹ کپتان سارو گنگولی کی طرف سے دونوں مما لک کے درمیان سیریزنہ کرانے کے بیان کے حوالے سے وسیم اکرم نے کہا کہ یہ گنگولی کی ذاتی رائے ہے، ماضی میں سخت ترین حالات میں پاک بھارت سیریز منعقد ہوتی رہی ہیں جبکہ دونوں ممالک کے کھلاڑی دوستانہ ماحول میں کھیلتے رہے ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ 2 ماہ قبل عالمی کپ کے دوران بہترین صلاحیتوں کے حامل وکٹ کیپر بیٹسمین سرفراز احمد کو ٹیم میں شامل نہ کیے جانے پر طوفان کھڑا ہوگیا تھا، اب سری لنکا کے خلاف ٹی ٹوئنٹی سیریز کے لیے ڈراپ کیے جانے خاموشی حیرت انگیز ہے۔

وسیم نے کہا کہ سرفراز نے ہر مشکل وقت میں اپنی ذمہ داری نبھائی جبکہ میرے خیال میں ان کو تینوں طرز میں کھلانا چاہیے۔ ایک اور سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ پی سی بی پاکستان سپر لیگ کے انعقاد کے لیے کوشاں ہے، پاکستان یا کسی اور ملک میں بھی لیگ منعقد ہونے سے قومی کرکٹ پر اچھے اثرات پڑیں گے۔

انھوں نے کہا کہ پی سی بی کے سپر اسپیڈ اسٹار پروگرام سے ملک کے چھوٹے علاقوں میں چھپے ٹیلنٹ کو سامنے آنے کا موقع ملے گا، پاکستان میں باصلاحیت کرکٹرز خا ص طور پر فاسٹ بولرزکی کوئی کمی نہیں، میری خواہش ہے کہ اپنا تجربہ نوجوان کرکٹرز کو منتقل کروں، امید ہے کہ کیمپ کے مثبت نتائج سامنے آئیں گے، کاوئنٹی میں مصروف فاسٹ بولر جنید خان سے مستقبل میں اچھی توقعات رکھی جاسکتی ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔