درختوں پر چڑھنے سے دماغی قوت میں اضافہ ہوتا ہے، تحقیق

ویب ڈیسک  پير 3 اگست 2015
درختوں پر چڑھ کر خود کو متوازن کرنے کا عمل پیروں ، بازوؤں اور جسم کو سیدھا رکھنے کی صلاحیت میں اضافہ کرتا ہے، ماہرین،
فوٹو: فائل

درختوں پر چڑھ کر خود کو متوازن کرنے کا عمل پیروں ، بازوؤں اور جسم کو سیدھا رکھنے کی صلاحیت میں اضافہ کرتا ہے، ماہرین، فوٹو: فائل

فلوریڈا: ماہرین کے مطابق درختوں پر چڑھنے اور شاخوں پر خود کو متوازن رکھنے سے یادداشت اور دماغی صلاحیت بہتر ہوتی ہے۔

امریکی یونیورسٹی نے 18 سے 59 ایسے افراد کی معمول کی یادداشت کا جائزہ لیا جنہیں بتائے جانے والے نمبر الٹی ترتیب (ریورس آرڈر) میں طے کرنے تھے ان میں سے بعض افراد کو رکاوٹیں عبور کرنے والی سرگرمیاں 2 گھنٹے تک کرائی گئی تھیں جن میں درختوں پر چڑھنا، ننگے پیر دوڑ اور کاوٹیں عبور کرانا شامل تھا جب کہ دوسرے گروپ کو یوگا اور کچھ لیکچر دیئے گئے اور اس سے قبل ان دونوں گروہوں کو اس سے پہلے اور بعد میں یادداشت کے ایک ٹیسٹ سے گزارا گیا۔

تحقیق کے مطابق نتائج کے تحت جو افراد درخت پر چڑھے اور رکاوٹیں عبور کیں صرف انہوں نے ہی یادداشت اور دماغی صلاحیت کے ٹیسٹ میں بہتر کارکردگی دکھائی۔ ماہرین کے مطابق درختوں پر چڑھ کر خود کو متوازن کرنے کا عمل پیروں ، بازوؤں اور پورے جسم کو ان دیکھے انداز میں سیدھا رکھنے کی صلاحیت میں اضافہ کرتا ہےاور اسی طرح رینگ کر رکاوٹوں کے نیچے سے گزرنے کا عمل بھی فوری طور پر سوچنے اور فیصلہ کرنے کی صلاحیت میں اضافہ کرتا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہےکہ یوگا بھی جسمانی اعضا کو منظم رکھنے کا ایک عمل ہے لیکن اس میں انسان پرسکون انداز میں رہتا ہے اور کم کم حرکت کرتا ہے لیکن یوگا کرنے والے افراد میں کوئی خاص صلاحیت پیدا نہیں ہوئی۔ ماہرین کےمطابق اگر آپ اپنی یادداشت اور ذہنی صلاحیت بڑھانا چاہتے ہیں تو ننگے پیر چلیں، درختوں پر چڑھیں اور رکاوٹیں عبور کریں اس طرح ذہنی سرکٹ بہتر ہوگا اور مجموعی دماغی کیفیت بہتر ہوگی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔