- اڈیالہ میں عمران خان سمیت قیدیوں سے ملاقات پر دو ہفتے کی پابندی ختم
- توانائی کے بحران سے نمٹنے میں پاکستان کی مدد کرنا ترجیح میں شامل ہے، امریکا
- ہائیکورٹ کے ججزکا خط، چیف جسٹس سے وزیراعظم کی ملاقات جاری
- وزیر اعلیٰ پنجاب کا مسیحی ملازمین کیلیے گڈ فرائیڈے اور ایسٹر بونس کا اعلان
- سونے کی عالمی ومقامی قیمتوں میں اضافہ
- بلوچستان : بی ایل اے کے دہشت گردوں کا غیر ملکی اسلحہ استعمال کرنے کا انکشاف
- سینئر وزیر سندھ شرجیل میمن کی زیرصدارت محکمہ ٹرانسپورٹ کا اعلیٰ سطح اجلاس
- قومی ٹیم کی کوچنگ؛ جیسن گلیسپی نے اہم فیصلہ کرلیا
- پشاور؛ صوبائی وزیر و دیگر کے نام ای سی ایل سے نکالنے کیلیے حکومت سے جواب طلب
- سوئی ناردرن کی گیس قیمتوں میں اضافے پر وضاحت
- کراچی؛ اورنج اور گرین لائن کو جوڑنے کے لئے شٹل سروس شروع کرنے کا فیصلہ
- قادیانی شہری ضمانت کیس؛ علماء سے 2 ہفتے میں تحریری رائے طلب
- سویلین ٹرائلز؛ سپریم کورٹ کی فوجی عدالتوں کو محفوظ شدہ فیصلے سنانے کی مشروط اجازت
- ایف بی آر سے کرپشن کے خاتمے کیلیے خفیہ ایجنسی کو ٹاسک دیدیا گیا
- کاکول ٹریننگ کیمپ؛ اعظم خان 2 کلومیٹر ریس میں مشکلات کا شکار
- اسٹاک ایکسچینج؛ 100 انڈیکس ملکی تاریخ کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا
- بجلی ایک ماہ کیلیے 5روپے فی یونٹ مہنگی کر دی گئی
- کھلاڑیوں کی ادائیگیوں کا معاملہ؛ بورڈ نے فیکا کے الزامات کو مسترد کردیا
- پی ٹی آئی (پی) کی مخصوص نشستوں کا معاملہ، الیکشن کمیشن حکام فوری ہائیکورٹ طلب
- حساس ادارے کے دفترکے گیٹ پرحملہ، پی ٹی آئی کارکنان دوبارہ زیرحراست
فوجی عدالتوں کی تشکیل سے متعلق فیصلہ رواں ہفتے آنے کا امکان
اسلام آباد: 21ویں ترمیم کے تحت فوجی عدالتوں کی تشکیل سے متعلق سپریم کورٹ کا فیصلہ اس ہفتے سنائے جانے کا امکان ہے۔
مستند ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ 18ویں اور21ویں ترمیم کے خلاف درخواستوں میں 17 رکنی فل کورٹ بینچ کے محفوظ فیصلے پرکام تیزکردیا گیا ہے اورامکان ہے کہ رواں عدالتی ہفتے کے آخری 3دنوں میں اسے حتمی شکل دے کرسنا دیا جائے۔ذرائع نے بتایا کہ 18ویں اور 21ویں ترمیم کے خلاف دائر درخواستوں کی سماعت کرنے والے فل کورٹ بینچ کے سربراہ چیف جسٹس ناصرالملک اس ماہ 16اگست کو رٹائر ہوں گے اس لیے قوی امکان ہے کہ ان کی رٹائرمنٹ سے پہلے پہلے فیصلہ سنا دیا جائے کیونکہ اگلے ہفتے 14اگست بروز جمعہ سرکاری چھٹی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔