فوجی عدالتوں کی تشکیل سے متعلق فیصلہ رواں ہفتے آنے کا امکان

غلام نبی یوسفزئی  پير 3 اگست 2015
18ویں اور21ویں ترمیم کے خلاف درخواستوں میں 17 رکنی فل کورٹ بینچ کے محفوظ فیصلے پرکام تیزکردیا گیا ہے،  ذرائع فوٹو: فائل

18ویں اور21ویں ترمیم کے خلاف درخواستوں میں 17 رکنی فل کورٹ بینچ کے محفوظ فیصلے پرکام تیزکردیا گیا ہے، ذرائع فوٹو: فائل

اسلام آباد: 21ویں ترمیم کے تحت فوجی عدالتوں کی تشکیل سے متعلق سپریم کورٹ کا فیصلہ اس ہفتے سنائے جانے کا امکان ہے۔

مستند ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ 18ویں اور21ویں ترمیم کے خلاف درخواستوں میں 17 رکنی فل کورٹ بینچ کے محفوظ فیصلے پرکام تیزکردیا گیا ہے اورامکان ہے کہ رواں عدالتی ہفتے کے آخری 3دنوں میں اسے حتمی شکل دے کرسنا دیا جائے۔ذرائع نے بتایا کہ 18ویں اور 21ویں ترمیم کے خلاف دائر درخواستوں کی سماعت کرنے والے فل کورٹ بینچ کے سربراہ چیف جسٹس ناصرالملک اس ماہ 16اگست کو رٹائر ہوں گے اس لیے قوی امکان ہے کہ ان کی رٹائرمنٹ سے پہلے پہلے فیصلہ سنا دیا جائے کیونکہ اگلے ہفتے 14اگست بروز جمعہ سرکاری چھٹی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔