اپٹما حکومتی دباؤ میں آگئی، ہڑتال1ماہ کیلیے موخر

احتشام مفتی  بدھ 5 اگست 2015
اسحق ڈار نے اگست کے اختتام تک مسائل حل کرنے کا وعدہ کیا ہے، ایپٹما حکام۔ فوٹو: فائل

اسحق ڈار نے اگست کے اختتام تک مسائل حل کرنے کا وعدہ کیا ہے، ایپٹما حکام۔ فوٹو: فائل

 کراچی: آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن (اپٹما) نے بالآخر حکومتی دباؤ میں آکر7 اگست کی ہڑتال کو4 ستمبر تک موخر کر دیا ہے۔

یہ فیصلہ منگل کو اپٹما کے سینٹرل چیئرمین ایس ایم تنویر کی صدارت میں ہونے والے ہنگامی جنرل باڈی اجلاس میں کیاگیا جس میں اپٹما کے عہدیداروں کو ممبر ٹیکسٹائل صنعتکاروں کی جانب سے زبردست دباؤ کا سامنا رہا۔ ذرائع نے بتایا کہ دوران اجلاس وزیراعظم ہاؤس اسلام آباد کے ساتھ بھی مستقل رابطہ رہا جبکہ وفاقی وزیر خزانہ اسحق ڈار کی جانب سے اس بات کی یقین دہانی کرائی گئی کہ وفاقی حکومت اگست کے اختتام تک ٹیکسٹائل انڈسٹری کودرپیش تمام مسائل حل کردے گی کیونکہ اپٹما کی نشاندہی شدہ مسائل حقیقی ہیں جنہیں حکومتی سطح پر بھی مثبت انداز میں لینے کی ضرورت ہے۔

جنرل باڈی اجلاس کوسینٹرل چیئرمین ایس ایم تنویر نے بتایا کہ وزیر خزانہ کی ہدایات کے تحت قائم ہونے والی 2 کمیٹیوں کا اجلاس جمعرات 6 اگست کو طلب کرلیا گیا ہے جس میں تیز رفتاری کے ساتھ معاملات کے حل کے لیے سفارشات مرتب کرکے حکومت کو پیش کی جائیں گی۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ وزیراعظم ہاؤس سے مستقل رابطے سے اس بات کا بخوبی اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ وزیر اعظم نوازشریف خود ٹیکسٹائل انڈسٹری کے معاملات کو حل کرانے میں دلچسپی رکھتے ہیں۔ اجلاس کوبتایا گیا کہ ٹیکسٹائل انڈسٹری حتی الامکان حکومت کے ساتھ تصادم سے گریز کرے، اگر حکومت رواں ماہ کے اختتام تک مسائل حل کرنے میں ناکام رہی تب ملک بھر کے ٹیکسٹائل یونٹس 4 ستمبر کو ہڑتال پر چلے جائیں گے۔

ذرائع نے بتایا کہ اجلاس میں حکومتی موقف اور وعدوں کے بعد جنرل باڈی کے اراکین نے اپٹما کے سینٹرل چیئرمین کوہڑتال کرنے یا نہ کرنے کے فیصلے کا مینڈیٹ دیا اوراس مینڈیٹ کو استعمال کرتے ہوئے انہوں نے ہڑتال 4 ستمبرتک موخرکردی۔

ایس ایم تنویر نے ’’ایکسپریس‘‘ سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ اپٹما نے جذبہ خیرسگالی کے تحت 7 اگست کی ہڑتال کو موخر کیا ہے کیونکہ وزیرخزانہ نے اپٹما کے نشاندہی شدہ تمام معاملات ومسائل کو حقیقی قراردیتے ہوئے انہیں اگست کے اختتام تک حل کرنے کا وعدہ کیا ہے اور مسائل کے حل کے لیے وزیرخزانہ کی قائم کردہ کمیٹیوں نے ہنگامی بنیادوں پر کام شروع کردیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حالات اس بات کے متقاضی ہیں کہ ملک کو مزید بحرانوں سے بچایا جائے تاکہ معیشت کو درپیش خطرات سے بچا جاسکے۔

اپٹما سدرن زون کے چیئرمین طارق سعود نے کہا کہ حکومت کے وعدے پرجنرل باڈی نے ہڑتال موخر کرکے حکومت کو صرف3 ستمبر تک مہلت دی ہے کیونکہ انڈسٹری نہ صرف پیداواری لاگت میں ہوشربا اضافے، یوٹیلٹی ٹیرف میں اضافے، بجلی گیس لوڈشیڈنگ، پانی کے مسائل سے عاجز آچکی ہے بلکہ کروڑوں روپے کے ریفنڈز بھی طویل دورانیے سے زیرالتوا ہیں۔

جس کی وجہ سے انہیں مالیاتی مسائل کا بھی سامنا ہے جبکہ حکومت 26 ماہ سے ریفنڈز کے وعدوں کے باوجود ادائیگیاں کرنے میں ناکام رہی ہے، ضرورت اس امر کی ہے کہ حکومت ایف بی آر، وزارت تجارت اوروزارت پانی و بجلی سے متعلق مسائل فی الفور حل کرانے میں دلچسپی لے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔