امریکا کے جنگلات کی آگ بے قابو،ہزاروں افراد کوعلاقہ چھوڑنے کا حکم

ویب ڈیسک  بدھ 5 اگست 2015
حکام نے آگ کو غیر معمولی قرار دیتے ہو ئے کہا ہے کہ اس میں 3  گناہ تیزی سے اضافہ ہوا ہے:فوٹو فائل

حکام نے آگ کو غیر معمولی قرار دیتے ہو ئے کہا ہے کہ اس میں 3 گناہ تیزی سے اضافہ ہوا ہے:فوٹو فائل

کیلی فورنیا: امریکی ریاست کیلی فورنیا اورواشنگٹن کے جنگلات میں لگی آگ کے باعث 13 ہزار افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل ہونے کا حکم دے دیا گیا ہے۔

غیر ملکی نشریاتی ادارے کے مطابق امریکا کی ریاست کیلی فورنیا کے شہر سان فرانسسکو کے شمال میں واقع جنگلات میں لگی آگ 90 مربع کلومیٹر کے رقبے پرپھیل چکی ہے اور 9 ہزار فائر فائٹرز بھی اپنی تمام تر کوششوں کے باوجود اس پر اب تک قابو نہیں پاسکے ہیں،چٹیل پہاڑی علاقے میں لگی اس آگ کو  ’راکی فائر‘ کا نام دیا گیاہے اور جس نے اب تک 24 مکانات کو خاکستر کردیا ہے۔

گزشتہ روز تیزہواؤں کے باعث یہ آگ ایک شاہراہ تک پہنچ گئی تھی جس کے بعد انتظامیہ نے قریبی علاقوں میں رہائش پزیر13 ہزارسے زائد افراد کو محفوظ مقامات پر نقل مکانی کا حکم دے دیا ہے۔ علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ انہوں نے آج تک ایسی آگ نہیں دیکھی۔ جو انتہائی تیزی سے پھیل رہی ہے اور فضا میں 300 فٹ بلند تک اس کا دھواں ہے۔

دوسری جانب ریاست واشنگٹن کے علاقے اوریگون کے جنگلات میں لگی  آگ نے 15 ہزار ایکڑ رقبے کو جلا کر خاکستر کردیا ہے اور اس علاقے سے بھی 300 افراد کو دوسرے علاقوں میں منتقل کیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ امریکا کے مغربی علاقوں میں چار سال سے خشک سالی کے باعث بیشتر علاقہ خشکی پر مشتمل ہے،آب و ہوا میں نمی، آسمانی بجلیوں اور تند و تیز ہواؤں کے باعث جنگلا ت میں آگ لگنے کے واقعات بھی بڑھ گئے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔