- انصاف کے شعبے سے منسلک خواتین کے اعداد و شمار جاری
- 2 سر اور ایک دھڑ والی بہنوں کی امریکی فوجی سے شادی
- وزیراعظم نے سرکاری تقریبات میں پروٹوکول کیلیے سرخ قالین پر پابندی لگادی
- معیشت کی بہتری کیلیے سیاسی و انتظامی دباؤبرداشت نہیں کریں گے، وزیراعظم
- تربت حملے پر بھارت کا بے بنیاد پروپیگنڈا بے نقاب
- جنوبی افریقا میں ایسٹر تقریب میں جانے والی بس پل سے الٹ گئی؛ 45 ہلاکتیں
- پاکستانی ٹیم میں 5 کپتان! مگر کیسے؟
- پختونخوا پولیس کیلیے 7.6 ارب سے گاڑیاں و جدید آلات خریدنے کی منظوری
- اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی رہنما کو عمرے پرجانے کی اجازت دے دی
- مشترکہ مفادات کونسل کی تشکیل نو، پہلی بار وزیر خزانہ کی جگہ وزیر خارجہ شامل
- پنجاب گرمی کی لپیٹ میں، آج اور کل گرج چمک کیساتھ بارش کا امکان
- لاہور میں بچے کو زنجیر سے باندھ کر تشدد کرنے کی ویڈیو وائرل، ملزمان گرفتار
- پشاور؛ بس سے 2 ہزار کلو سے زیادہ مضر صحت گوشت و دیگر اشیا برآمد
- وزیراعلیٰ پنجاب نے نوازشریف کسان کارڈ کی منظوری دے دی
- بھارتی فوجی نے کلکتہ ایئرپورٹ پر خود کو گولی مار کر خودکشی کرلی
- چائلڈ میرج اور تعلیم کا حق
- بلوچستان؛ ایف آئی اے کا کریک ڈاؤن، بڑی تعداد میں جعلی ادویات برآمد
- قومی ٹیم کی کپتانی! حتمی فیصلہ آج متوقع
- پی ایس 80 دادو کے ضمنی انتخاب میں پی پی امیدوار بلامقابلہ کامیاب
- کپتان کی تبدیلی کیلئے چیئرمین پی سی بی کی زیر صدارت اہم اجلاس
نائیجیریا کے آرمی چیف ٹکر یوسف بروٹائی پر قاتلانہ حملہ
ابوجہ:: نائجیریا میں سرگرم جنگجو تنظیم بوکوحرام نے نائجیریا کی بری فوج کے سربراہ پر قاتلانہ حملہ کیا تاہم وہ حملے میں محفوظ رہے۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق نائیجیریا کے آرمی چیف ٹکر یوسف بروٹائی شمال مشرقی علاقے میں تعینات فوجیوں سے ملاقات کے لیے جارہے تھے کہ فلجری گاؤں میں حملہ آوروں نے ان کے قافلے کو گھیرتے ہوئے اندھا دھند فائرنگ کردی جب کہ دوطرفہ فائرنگ کے تبادلے میں 10 حملہ آور ہلاک اور 5 کو گرفتار کرلیا گیا۔ فوجی ترجمان ثانی عثمان کے مطابق آرمی چیف پر حملہ بورنو صوبے کے صدرمقام مائیدوگوری سے 45 کلومیٹر دورکیا گیا جب کہ جھڑپ میں ایک اہلکار ہلاک اور افسر سمیت 4 اہلکار زخمی بھی ہوئے۔
واضح رہے کہ مئی میں نائیجیریا کے نئے صدر محمدو بوہاری کے اقتدار حاصل کرنے کے بعد بوکوحرام کے جنگجوؤں نے بورنو اور اس سے متصل دو صوبوں میں تخریبی کارروائیوں کا عمل تیزکردیا ہے اور گزشتہ تین ماہ میں جھڑپوں میں ایک ہزار سے زائد افراد مارے جاچکے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔