عراقی صوبے انبار میں داعش کے حملے میں 50 فوجی ہلاک

اے پی پی  پير 24 اگست 2015
 دوسری جنگ عظیم کے بعد سے عالمی ثقافتی ورثے کو کسی نے اتنا نقصان نہیں پہنچایا جتنا داعش نے پہنچایا،ایرینا بوکووا سربراہ یونیسکو  فوٹو: اے ایف پی/فائل

 دوسری جنگ عظیم کے بعد سے عالمی ثقافتی ورثے کو کسی نے اتنا نقصان نہیں پہنچایا جتنا داعش نے پہنچایا،ایرینا بوکووا سربراہ یونیسکو فوٹو: اے ایف پی/فائل

بغداد: عراق کے صوبہ الانبار میں داعش کے حملے میں 50عراقی فوجی ہلاک ہوگئے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق صوبائی کونسل کے صدرصباح الکرہوط نے بتایا کہ داعش نے2 مختلف مقامات پرحملے کر کے کم از کم 50 فوجیوں کوہلاک کردیا ۔ یہ حملے انبار صوبے کے صدرمقام رمادی کے مغرب میں گھات لگا کر کیے گئے۔ ادھرداعش میں شامل تربیت یافتہ3 بچوں نے 3 عراقی فوجیوں کو قتل کردیا۔ عراقی سیکیورٹی ذرائع نے کہا کہ عراقی لڑاکا طیاروں نے صوبہ الانبار کے مختلف علاقوں اور صدر مقام الرمادی میں داعش کے ٹھکانوں پرحملے کیے جن کے نتیجے میں اس کے کم از کم25 ارکان ہلاک اوردرجنوں زخمی ہو گئے۔

عراقی وزیر دفاع خالد العبیدی نے انبار صوبے کے دورے کے دوران فوجی کمان کو انتہائی احتیاط کے ساتھ پیشقدمی کی ہدایت کی ہے۔عراقی حکام نے داعش کے حملوں میںغفلت برتنے پر بریگیڈیئرکوملازمت سے برطرف کردیا۔

دریں اثناجرمن وزیرداخلہ تھامس ڈے میزئیر نے ایک انٹرویو میں بتایاکہ شام اورعراق میں سرگرم اسلامک اسٹیٹ کے ہمراہ جہادی کارروائیوں میں100کے قریب جرمن ہلاک ہو چکے ہیں۔ اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے یونیسکو کی سربراہ ایرینا بوکووا نے کہا ہے کہ دوسری جنگ عظیم کے بعد سے عالمی ثقافتی ورثے کو کسی نے اتنا نقصان نہیں پہنچایا جتنا داعش نے پہنچایا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔