کراچی اسٹاک ایکسچینج میں شدید مندی، سرمایہ کاروں کی 20 ارب روپے سے زائد رقم ڈوب گئی

ویب ڈیسک  پير 24 اگست 2015

 کراچی: اسٹاک ایکس چینج میں کاروباری ہفتے کے پہلے روز شدید مندی کے باعث سرمایہ کاروں کی 20 ارب روپے سے زائد رقم ڈوب گئی۔

کاروباری ہفتے کے آغاز کے موقع پر بین الاقوامی مارکیٹس میں شدید دباؤ کے باعث کراچی اسٹاک ایکسچینج میں بھی شدید مندی چھائی رہی۔ ایک وقت میں ہنڈریڈ انڈیکس 34ہزار 519 سے گر کر 33 ہزار 27 پوائنٹس کی سطح پر بھی دیکھا گیا تاہم دن کے اختتام پر انڈیکس  ایک ہزار 419 پوائنٹس کمی کے بعد 3 ماہ کی کم ترین سطح 33ہزار 100 پر بند ہوا۔ 366 کمپنیوں کے حصص کا کاروبار میں جن میں 24 کی قیمتوں میں اضافہ، 337 کی قیمتوں میں کمی جب کہ 5 کمپنیوں کے حصص کی قیمتیں مستحکم رہیں۔ دن بھر میں 32کروڑ25 لاکھ 53 ہزار سے زائد حصص کا لین دین دین ہوا جس کا مالیاتی حجم  2 ارب 47 کروڑ 6 لاکھ سے زائد رہا۔

پیر کے روز 366 کمپنیوں کے حصص کا کاروبار میں جن میں 24 کی قیمتوں میں اضافہ، 337 کی قیمتوں میں کمی جب کہ 5 کمپنیوں کے حصص کی قیمتیں مستحکم رہیں۔ دن بھر میں 32کروڑ25 لاکھ 53 ہزار سے زائد حصص کا لین دین دین ہوا جس کا مالیاتی حجم 2 ارب 47 کروڑ 6 لاکھ سے زائد رہا۔

دوسری جانب کے ایس ای تھرٹی انڈیکس 950 پوائنٹس کمی کے بعد 20ہزار 158 پر بند ہوا۔

ماہر معاشیات مزمل اسلم کا کہنا ہے کہ کراچی اسٹاک ایکسچینج میں مندی میں پاکستان کی سیاسی صورت حال کا کوئی عمل درخل نہیں بلکہ یہ سب بین الاقوامی مارکیٹس میں دباؤ اور چین کی سونے کے کاروبار میں دلچسپی کے باعث ہوا ہے، کے ایس سی میں ہونے والی مندی عارضی ہے اور ایک دو روز میں صورت حال معمول پر آ جائے گی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔