3 خطرناک امراض کی تشخیص کرنے والاسستا ترین کاغذی ٹیسٹ تیار

ویب ڈیسک  بدھ 26 اگست 2015
ایم آئی ٹی کی جانب سے تیارکردہ پیپر ٹیسٹ فوری طور پر ڈینگی، بخار اور ایبولہ وائرس کو شناخت کرسکتا ہے،فوٹو: ایم آئی ٹی

ایم آئی ٹی کی جانب سے تیارکردہ پیپر ٹیسٹ فوری طور پر ڈینگی، بخار اور ایبولہ وائرس کو شناخت کرسکتا ہے،فوٹو: ایم آئی ٹی

بوسٹن: امریکی ماہرین نے ایک کاغذی ٹیسٹ وضع کیا ہے جو فوری طور پر خون کے ذریعے ایبولہ، ڈینگی اور زرد بخار جیسے خطرناک امراض کی تشخیص کرسکتا ہے۔

میسا چیوسیٹس انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی ( ایم آئی ٹی ) کی جانب سے بنائی گئی اس کاغذ جیسی ایک پٹی پر چاندی کے نینوذرات کو رنگ کرکے ڈالا گیا ہے اور اس میں تینوں بیماریوں کے وائرس کی اینٹی باڈیز شامل کی گئی ہیں جس کے ذریعے اگر کسی مریض کے خون میں تینوں بیماریوں میں سے کسی ایک کے بھی جراثیم ہوں گے تو وہ چند منٹوں بعد ایک مخصوص رنگ ظاہر کرے گا۔

اس ٹیسٹ کے موجدین کا کہنا ہے کہ جی پی ایس نظام اور ٹیسٹ کی تصویر پر تاریخ اور وقت شامل کرنے سے ان امراض کا ایک آن لائن ڈیٹا بیس بنایا جاسکتا ہے کہ مرض کہاں کہاں پھیل رہا ہے اور کہاں ختم ہورہا ہے اس طرح مرض کے خلاف کام کرنے والوں کو بہت آسانی ہوتی ہے اور اس سے کسی بھی علاقے میں وبا پھوٹنے کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے۔ ماہرین کے مطابق اس نظام کی قیمت صرف پانچ ڈالر یعنی 500 پاکستانی روپے ہے اور اسے گزشتہ ہفتے امریکی کیمیکل سوسائٹی کی کانفرنس میں پیش کیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ اس وقت ان تینوں امراض کے لیے جو ٹیسٹ استعمال ہورہے ہیں ان میں جینیاتی ( جینیٹک) طریقہ استعمال ہوتا ہے جس میں خون میں موجود ڈی این اے کو دیکھ کر وائرس کی تصدیق کی جاتی ہے اور اس میں کئی گھنٹے صرف ہوتے ہیں جب کہ یہ پیپر ٹیسٹ منٹوں میں نتائج فراہم کرتا ہے اور دوردراز کے ایسے علاقوں کے لیے موزوں ہے جہاں بجلی اور دیگر سہولیات میسر نہیں ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔