بلیک ہول میں پھنسنے کے بعد بھی وہاں سے نکلا جاسکتا ہے،اسٹیفن ہاکنگ کا نیا دعویٰ

خبر ایجنسیاں  بدھ 26 اگست 2015
معروف سائنسدان کے مطابق اگر کوئی بلیک ہول میں قید ہو جائے تو وہاں سے دوسری کائنات میں پہنچ سکتا ہے،
فوٹو: فائل

معروف سائنسدان کے مطابق اگر کوئی بلیک ہول میں قید ہو جائے تو وہاں سے دوسری کائنات میں پہنچ سکتا ہے، فوٹو: فائل

اسٹاک ہوم: معروف سائنسداں اسٹیفن ہاکنگ نے کہا ہے کہ بلیک ہول سے معلومات باہر نکل سکتی ہیں اور وہاں سے دوسری کائنات کا راستہ برآمد ہوتا ہے۔

معروف برطانوی ماہرِطبیعیات اسٹیفن ہاکنگ نے بلیک ہولز کےمطابق اپنا نیا نظریہ پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ بلیک ہول سے معلومات ( انفارمیشن) باہر نکل سکتی ہے جب کہ اس سے قبل ان کا نظریہ تھا کہ بلیک ہول میں موجود بہت طاقتور ثقلی قوت ( گریویٹیشنل فورس) کی وجہ سے وہاں فزکس کے تمام قوانین بے اثر ہوجاتے ہیں اور اگر کوئی شے بلیک ہول میں چلی جائے تو وہ وہاں سے واپس نہیں آسکتی اور نہ ہی اس کے متعلق کوئی معلومات باہر نکل سکتی ہے۔

سویڈن کے شہر اسٹاک ہوم میں لیکچر دیتے ہوہے اسٹیفن ہاکنگ نے کہا کہ اگر آپ محسوس کریں کہ آپ بلیک ہول میں ہیں تو حوصلہ نہ ہاریں کیونکہ میں نے اس کا ایک طریقہ تلاش کرلیا ہے جس کے تحت بلیک ہول سے معلومات باہر برآمد ہوسکتی ہے اور آپ وہاں سے واپس آسکتےہیں۔

اسٹیفن ہاکنگ نے اس سے متعلق اپنی نئی تحقیق پیش کرتے ہوئے کہا کہ اب ان کے مطابق بلیک ہول میں جانے والی شے پر 2 اثرات ہوتے ہیں یا تو کسی طرح ’’ہولوگرام‘‘ میں تبدیل ہوکر بلیک ہول کے کنارے پر رہ جائے گا یا پھر ٹوٹ کر کسی دوسری کائنات میں پہنچ جائے گا۔ ہاکنگ نے کہا کہ اگر بلیک ہول بڑا ہو اور گھوم رہا ہو تو یہ ممکن ہے کہ اس کے اندر موجود شے کسی دوسری کائنات میں پہنچ جائے گی لیکن اس کے لیے اس کائنات میں واپس آنے کا راستہ رک جائے گا۔ ہاکنگ کا کہنا تھا کہ بلیک ہول کو ’’ابدی قید خانہ‘‘ سمجھنا درست نہیں۔

سویڈن میں بلیک ہول معلومات پر ہونے والی ٹی ایچ رائل انسٹی ٹیوٹ میں اس اہم مسئلے پر غور کیا گیا جس کے تحت کہا جاتا ہے کہ بلیک ہول اگر کسی شے کو نگل لے تو وہ واپس نہیں آتی اور نہ ہی اس کے کوئی آثار برآمد ہوتے ہیں ان تمام اشیا کو سائنسدان ’’معلومات‘‘ کہتے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔