کھانے سے قبل پانی پینے سے وزن کم ہوتا ہے، تحقیق

ویب ڈیسک  جمعرات 27 اگست 2015
دن میں 3 مرتبہ صرف آدھا لیٹر پانی آپ کے وزن کو کم کرنے میں انتہائی مددگار ثابت ہوتا ہے، ماہرین،
فوٹو فائل

دن میں 3 مرتبہ صرف آدھا لیٹر پانی آپ کے وزن کو کم کرنے میں انتہائی مددگار ثابت ہوتا ہے، ماہرین، فوٹو فائل

لندن: آج کے اس مصروف ترین دور میں لوگوں کے پاس وزن کم کرنے کے لیے ورزش کرنے اور مختلف نسخے تیار کرنے کا وقت نہیں ہے اسی لیے پاکستان سمیت دنیا بھر میں موٹاپا تیزی سے پھیل رہا ہے لیکن اب اس پریشانی سے نجات کے لیے ایک تحقیق سامنے آئی ہے جس کے مطابق زیادہ پانی پینے سے نہ صرف وزن میں تیزی سے کمی آتی ہے اور اس سے آپ اسمارٹ بھی نظر آتے ہیں۔

برطانوی یونیورسٹی کی جانے والے تحقیق میں محققین کاکہنا ہے کہ کھانے سے قبل روزانہ 500 ملی لیٹرپانی پینے سے وزن میں تیزی سے کمی واقع ہوتی ہے۔ محققین کے مطابق کھانے سے قبل یہ تبدیلی بڑے فائدے کا باعث بنتی ہے جس کا مشورہ آپ کے ڈاکٹرز بھی آپ کو دیتے ہیں۔

ماہرین نے اس تحقیق کے لیے 84 درمیانی عمر کے موٹے افراد کا انتخاب کیا اور ان پرپانی پینے کا یہ طریقہ 12 ہفتے تک استعمال کیا جب کہ ان افراد کو ویٹ مینجمنٹ کنسلٹیشن کے ذریعے لائف اسٹائل اور کھانے کا شیڈول بھی بنا کردیا گیا جسکے بعد انہیں 2 گروپس میں بانٹ دیا گیا، ایک گروپ کے 41 افراد کو کھانے سے آدھا گھنٹہ قبل پانی پلایا گیا اور دیگر 43 افراد کو کھانے سے کافی دیر قبل پانی پلایا جاتا رہا اس دوران ان افراد کو نل کا پانی پینے کی اجازت دی گئی جب کہ انتہائی ٹھنڈا پانی یا دیگر ڈرنکس پینے پر پابندی عائد کردی گئی۔

تحقیق کے نتائج سے یہ بات سامنے آئی کہ جن افراد نے کھانے سے کافی پہلے پیا تھا ان کا وزن ان لوگوں کے مقابلے میں 1.3 کلو گرام زیادہ کم ہوا جنہوں نے بعد میں پانی پیا جب کہ دلچسپ بات یہ ہے دوسرا گروپ جسے کھانے سے آدھا گھنٹے قبل پانی پلایا گیا ان کا وزن سب سے زیادہ تیزی سے کم ہوا یعنی صرف 12 ہفتوں کے دوران  ایسے افراد کا وزن 4.3 کلوگرام کم ہوا۔

یونیورسٹی آف برمنگھم کے ماہر ڈاکٹر کا کہنا ہے کہ اس تحقیق کی سب سے بڑی خوبی  اس کی سادگی ہے کیونکہ صرف آدھا لیٹر پانی دن میں 3 مرتبہ پینا آپ کے وزن کو کم کرنے میں انتہائی مددگا رہے۔ ان کا کہنا تھاکہ جب اس عمل کو چند جسمانی سرگرمیوں کو بڑھا کر کیا جائے تو اس سے مزید وزن میں کمی ہوجاتی ہے جب کہ اس سے آپ کی مصروف زندگی میں اسے الگ سے وقت بھی نکالنے کی ضرورت نہیں رہتی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔