کولیسٹرول قابو میں رکھنے والی نئی دوا کی منظوری

ویب ڈیسک  جمعـء 28 اگست 2015
ریپیتھا نامی دوا ان مریضوں کے لیے ہے جن میں ایل ڈی ایل کولیسٹرول کسی طرح بھی کم نہیں ہوپاتا،
فوٹو: فائل

ریپیتھا نامی دوا ان مریضوں کے لیے ہے جن میں ایل ڈی ایل کولیسٹرول کسی طرح بھی کم نہیں ہوپاتا، فوٹو: فائل

واشنگٹن: امریکی ڈرگ اتھارٹیز نے ریپیتھا نامی کولیسٹرول کم کرنے والی ایک دوا کی منظوری دی ہے جسے انجیکشن کے ذریعے جسم میں داخل کیا جاتا ہے۔

امریکا میں یو ایس فوڈ اینڈ ڈرگ اتھارٹی ( ایف ڈی اے) کی جانب سے منظور شدہ یہ دوا ان مریضوں کے لیے ہے جن کا کولیسٹرول تمام تر تدابیر کے باوجود بھی کم نہیں ہوتا اور دل کے دورے سمیت کئی جان لیوا امراض کی وجہ بنتا ہے۔  ریپیتھا ایمگین نامی کمپنی کی جانب سے تیار کردہ یہ دوا جو پی سی ایس کے 9 نامی انہیبیٹر سے تعلق رکھتی ہے اور اسے دواؤں کی ایک نئی قسم  میں شامل کیا گیا ہے جو جگر کے ذریعے کولیسٹرول کم کرتی ہیں۔ ان مریضوں میں موروثی طور پر لو ڈینسٹی لائپو پروٹین ( ایل ڈی ایل) کولیسٹرول کی زیادتی ہوتی ہے جو خون کی نالیوں کو تنگ کرکے ہارٹ اٹیک کی وجہ بنتا ہے۔

سینٹر فار ڈرگ ایویلیوایشن اینڈ ریسرچ کے حکام کا کہنا ہےکہ یہ ادویہ کی نئی قسم ان مریضوں کے لیے مفید ہے جو اسٹیٹن دواؤں کے باوجود بھی ایل ڈی ایل کولیسٹرول کم نہیں کرپاتے اور امراضِ قلب کے شکار بن رہے ہیں۔

مریضوں کو آزمائشی طور پر جب 12 گھنٹے تک دوا دی گئی تو 60 فیصد مریضوں میں ایل ڈی ایل کولیسٹرول کی نمایاں کمی ہوئی تاہم اس کے سائیڈ افیکٹس میں درد، فلو اور سانس کی نالی کا انفیکشن ہوسکتا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔