ورلڈ ایتھلیٹکس؛ یوسین بولٹ نے تیسرے گولڈ میڈل پر قبضہ جما لیا

اے ایف پی / اسپورٹس ڈیسک  اتوار 30 اگست 2015
موفاراح نے 5000 میٹر دوڑ میں طلائی تمغہ جیت کر تاریخی ’ٹرپل ڈبل‘ کا سنگ میل عبور کر لیا۔ فوٹو : اے ایف پی

موفاراح نے 5000 میٹر دوڑ میں طلائی تمغہ جیت کر تاریخی ’ٹرپل ڈبل‘ کا سنگ میل عبور کر لیا۔ فوٹو : اے ایف پی

بیجنگ: دنیا کے تیز ترین انسان یوسین بولٹ نے ورلڈ ا یتھلیٹکس چیمپئن شپ میں تیسرے گولڈ میڈل پر قبضہ جما لیا،4×100 میٹر ریلے ریس میں امریکی ٹیم کے ڈس کوالیفائی ہونے کی بدولت چین کے ہاتھ سلور میڈل لگ گیا۔

ویمنز ایونٹ میں بھی جمیکن ٹیم نے طلائی تمغہ پایا۔ برطانوی ایتھلیٹ موفاراح نے5000 میٹر دوڑ میں گولڈ میڈل جیت کر تاریخی ’ٹرپل ڈبل‘ کا سنگ میل عبور کر لیا۔ویمنز 800 میٹر ریس میں بیلاروس کی مارینا ارزماسووا نے دفاعی چیمپئن یونائیس سم سے ٹائٹل چھین لیا،ڈیکاتھلون ایونٹ میں اولمپک چیمپئن امریکی ایشٹون ایٹون نے اپنا ہی عالمی ریکارڈ توڑ دیا،50 کلومیٹر واک  میں سلواکین میٹج ٹوتھ نے سب کو پیچھے چھوڑا۔

تفصیلات کے مطابق چین کے شہر بیجنگ کے برڈز نیسٹ  اسٹیڈیم میں جاری ورلڈ ایتھلیکٹس چیمپئن شپ میں اسٹار جمیکن رنر یوسین بولٹ نے تیسرا گولڈ میڈل جیت لیا، انھوں نے 4×100 ریلے ریس میں نیسٹا کارٹر، اسافا پاؤل اور نیکل ایشمیڈ کے ساتھ مل کر مقررہ فاصلہ 37.36 سیکنڈ میں طے کیا، فاتح ٹیم کی جانب سے ریس کا آغاز کارٹر نے کیا لیکن وہ دوران دوڑ پھسل گئے۔

جس سے جمیکاکو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا لیکن دوسرے لیگ میں اسافا پاؤل اور آخری میں یوسین بولٹ نے شاندار کارکردگی کی بدولت گولڈ میڈل جیت لیا۔ اس فتح کے ساتھ بولٹ نے عالمی سطح پر 11 واں طلائی تمغہ پایا،انھیں صرف 2011 میں ڈیاگو ورلڈ چیمپئن شپ میں میڈل سے محروم رہنا پڑا تھا کیونکہ وہ 100 میٹر ریس میں آغازکے فوراً بعد ڈس کوالیفائیڈ قرار دیے گئے تھے۔ ریلے ریس میں سلور میڈل کیلیے فیورٹ امریکی ٹیم ڈس کوالیفائی ہوگئی۔

ٹائسن گے،ٹرائیوون برومیل، جسٹن گیلٹن اور مائیک روجرز بیٹن دوسرے کو پاس کرتے ہوئے غلطی کے مرتکب قرار پائے،اسکا فائدہ میزبان ایتھلیٹس کو پہنچا جنھوں نے 38.01 سیکنڈ میں ہدف عبور کرتے ہوئے تمغہ جیتا۔ چین کی جانب سے100 میٹر ریس کے فائنلسٹ سو بینگٹین نے عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔

کینیڈا کی ٹیم نے 38.13 کے ٹائم سے برانز میڈل حاصل کیا۔ دوسری طرف برطانیہ کے اسٹار ایتھلیٹ مو فارح نے  5000 میٹر دوڑ میں طلائی کا تمغہ جیت کر تاریخی ’ٹرپل ڈبل‘ کا سنگ میل عبور کر لیا ۔ وہ 2012 اولمپکس اور 2013 کے عالمی مقابلوں میں بھی 5 ہزار میٹر اور 10 ہزار میٹر دوڑ جیت چکے ہیں،حالیہ  میگا ایونٹ میں وہ پہلے ہی 10ہزار میٹر ریس میں گولڈ میڈل پا چکے تھے۔

اس طرح انھوں نے تین بار 5 ہزار اور 10 ہزار میٹرریس جیتنے کا اعزاز حاصل کر لیا۔ ہفتے کو ہونے والی دوڑ میں مو فاراح کا آغاز سست اور آخری 2 چکروں سے قبل کیلب این ڈیکو برتری حاصل کیے ہوئے تھے تاہم مو فاراح کینیا کے22 سالہ حریف سے آخری سو میٹر میں تیزی سے آگے نکل گئے۔ برطانوی ایتھلیٹ نے فاصلہ 13 منٹ اور 50.38 سکینڈ میں طے کرکے گولڈ میڈل حاصل کیا۔

انھوں نے آخری چکر 52.6 سکینڈز میں پورا کیا۔یہ مو فاراح کا مسلسل ساتواں عالمی ٹائٹل بنا، انھوں نے تیسری بار 5 ہزار میٹر دوڑ جیت کر ایک ریکارڈ قائم کیا۔ طلائی تمغہ جیتنے کے بعد مو فاراح نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میری خواہش ہے کہ برطانیہ کے لیے تمغے جیتتے رہوں،میں چاہتا ہوں کہ مجھے ایسے شخص کے طور پر یاد رکھا جائے جس نے اپنے ملک کے لیے بہت کچھ کیا ہو۔

7 سال پہلے اسی میدان میں 2008 اولمپک مقابلوں میں فاراح 5ہزار میٹر ریس میں ناکام ہوگئے تھے۔ ویمنز 4×100 میٹر ریس میں بھی جمیکن ٹیم کامیاب رہی،  شیلی این فریزرپرائس  نے 100 میٹر ریس کے بعد اپنی ملک کو دوسرا گولڈ میڈل جتوایا، ٹیم نے مقررہ فاصلہ 41.07 سیکنڈز میں طے کیا، امریکی سائیڈ 41.68 سیکنڈز کے ساتھ چاندی کے تمغے کی حقدار رہی۔

ڈیکاتھلون ایونٹ میں اولمپک چیمپئن امریکی ایشٹون ایٹون 1500 میٹر ریس میں اپنا ہی عالمی ریکارڈ توڑ ڈالا، جولین کو 63.63 میٹر کے فاصلے پر تھرو کرنے والی امریکی ایتھلیٹ نے 1500 میٹر میں فاصلہ 17.52 سیکنڈز میں طے کرتے ہوئے 9045 پوائنٹس کے ساتھ اپنا ہی عالمی ریکارڈ بہتر بنالیا، ان کا سابق ریکارڈ 9039 تھا۔ کینیڈا کی ڈیمین وارنر نے سلور میڈل حاصل کیا۔

جرمن ریکو برانز کی حقدار ٹھہریں۔ ویمنز 800 میٹر ریس میں بیلاروس کی مارینا ارزماسووا نے دفاعی چیمپئن یونائیس سم کو پیچھے چھوڑتے ہوئے گولڈ میڈل اپنے نام کیا۔50 کلومیٹر واک میں سلواکین میٹج ٹوتھ  سب سے آگے رہے،یورپیئن سلور میڈلسٹ نے فاصلہ 3 گھنٹے اور 40 منٹ میں طے کیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔