یوسف رضا گیلانی کے سابق سیکرٹری کے ان کی کرپشن سے متعلق تہلکہ خیز انکشافات

ویب ڈیسک  اتوار 30 اگست 2015

 کراچی: یوسف رضا گیلانی کے سابق سیکرٹری زبیر احمد نے ایف آئی اے کے سامنے سابق وزیراعظم کی اربوں روپے کی کرپشن کے تہلکہ خیز انکشافات کئے ہیں۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق سابق ڈپٹی سیکرٹری وزیراعظم ہاؤس محمد زبیر احمد نے ایف آئی اے حکام  کے سامنے این آئی سی ایل کے نامزد ملزم ایاز خان نیازی کے حوالے سے انکشاف کیا کہ ایاز خان گیلانی ہاؤس لاہور کے تمام اخراجات برداشت کرتے تھے، 2010 میں ایاز خان نیازی نے وزیراعظم ہاؤس میں نوٹوں سے بھرا بیگ ان کے حوالے کیا۔ محمد زبیر نے یہ انکشاف بھی کیا کہ کراچی کے کئی تاجروں کو رشوت کے عوض ستارہ امتیاز سے بھی نوازا گیا۔ عاطف سلیمان اور شیخ ایوب نامی تاجروں نے بھی بھاری رشوت کے عوض یوسف رضا گیلانی سے اپنے کام کروائے، یوسف رضا گیلانی کے زیر استعمال لینڈ کروزر بھی شیخ ایوب کی ملکیت تھی۔

محمد زبیر احمد نے بتایا کہ سابق وفاقی وزیر تجارت نذر گوندل نے کئی مرتبہ نوٹوں سے بھرے بریف کیس ان کے حوالے کئے۔ رشوت دینے والوں میں سابق چیرمین ای او بی آئی ظفر گوندل بھی شامل ہیں۔ اس کے علاوہ عدنان خواجہ نے ایم ڈی او جی ڈی سی ایل بننے کے بعد 5 کروڑ روپے یوسف رضا گیلانی کو دیئے۔

نرگس سیٹھی کے حوالے سے بھی انہوں نے بہت سے انکشافات کئے جو پہلے وزیراعظم کی سیکرٹری تھی اور پھر بعد میں سیکرٹری پانی و بجلی بن گئی تھیں۔ اس کے علاوہ زبیر احمد نے کراچی کے بہت سے تاجروں کے حوالے سے بھی انکشافات کئے ہیں جنہوں نے رشوت کے عوض  زمینوں پر ناجائز قبضے کئے، نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے ٹھیکے حاصل کئے۔ محمد زبیر احمد کے انکشافات کے بعد ایف آئی اے نے یوسف رضا گیلانی کے خلاف رپورٹ تیار کر لی جس کے تحت 12 نئی انکوائریاں شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ محمدزبیر احمد کا شمار سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کے قریبی ساتھیوں میں ہوتا تھا، جس وقت یوسف رضا گیلانی اسپیکر قومی اسمبلی تھے اس وقت بھی محمد ذبیر احمد ان کے تمام معاملات کو دیکھتے تھے اور جب یوسف رضا گیلانی وزیراعظم بنے تو انھیں وزیراعظم سیکرٹریٹ لے آئے۔ محمدزبیر ہی سابق وزیراعظم کے بینک اکاؤنٹس اور تحفے تحائف کے معاملات دیکھتے تھے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔