- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
- آسٹریلیا کے انوکھے دوستوں کی جوڑی ٹوٹ گئی
- ملکی وے کہکشاں کے درمیان موجود بلیک ہول کی نئی تصویر جاری
- کپتان کی تبدیلی کے آثار مزید نمایاں ہونے لگے
- قیادت میں ممکنہ تبدیلی؛ بورڈ نے شاہین کو تاحال اعتماد میں نہیں لیا
- ایچ بی ایف سی کا چیلنجنگ معاشی ماحول میں ریکارڈ مالیاتی نتائج کا حصول
- اسپیشل عید ٹرینوں کے کرایوں میں کمی پر غور کر رہے ہیں، سی ای او ریلوے
- سول ایوی ایشن اتھارٹی سے 13ارب ٹیکس واجبات کی ریکوری
- سندھ میں 15 جیلوں کی مرمت کیلیے ایک ارب 30 کروڑ روپے کی منظوری
- پی آئی اے نجکاری، جلد عالمی مارکیٹ میں اشتہار شائع ہونگے
- صنعتوں، سروسز سیکٹر کی ناقص کارکردگی، معاشی ترقی کی شرح گر کر ایک فیصد ہو گئی
- جواہرات کے شعبے کو ترقی دیکر زرمبادلہ کما سکتے ہیں، صدر
- پاکستان کی سیکنڈری ایمرجنگ مارکیٹ حیثیت 6ماہ کے لیے برقرار
- اعمال حسنہ رمضان الکریم
- قُرب الہی کا حصول
- رمضان الکریم ماہِ نزول قرآن حکیم
- پولر آئس کا پگھلاؤ زمین کی گردش، وقت کی رفتار سست کرنے کا باعث بن رہا ہے، تحقیق
- سندھ میں کتوں کے کاٹنے کی شکایت کیلئے ہیلپ لائن 1093 بحال
- کراچی: ڈکیتی کا جن قابو کرنے کیلیے پولیس کا ایکشن، دو ڈاکو ہلاک اور پانچ زخمی
خود کشی کرنے والوں میں ’’غیرمحتاط اورخطرناک رویئے‘‘ کا انکشاف
ایمسٹرڈیم: یورپی کالج برائے نیوروسائیکوفارماکولوجی (ای سی این پی) کے مطابق مریض کے خاص روئیوں سے بتایا جاسکتا ہے کہ آگے چل کر کون سا مریض خودکشی کی کوشش کرسکتا ہے۔
خود کشی کرنے والوں میں ’’غیرمحتاط اورخطرناک رویئے‘‘ کا پتا چلانے کے لئے 3 ہزارایسے افراد کا مطالعہ کیا گیا جو شدید ڈپریشن کا شکار تھے اور ان میں سے 628 اس سے قبل خودکشی کی کوشش کرچکے تھے، مطالعے کے بعد انکشاف ہوا کہ خطرناک ڈرائیونگ، پرتشدد رحجان اور بغاوتی رویئے والے افراد کسی نہ کسی طرح خود کشی کی جانب مائل ہوسکتے ہیں۔
ماہرین نے خودکشی کی کوشش سے پہلے اور بعد میں ڈپریشن کے حامل افراد میں ان کا رویہ اور رحجان نوٹ کیا جس سے پتا چلا کہ جب ایسے افراد خودکشی کی جانب گامزن ہوتے ہیں تو ان کا برتاؤ بھی تبدیل ہوجاتا ہے جن میں سے چند اہم علامات میں پُرخطر ڈرائیونگ، دونوں ہاتھوں کو مروڑنا، کمرے میں بے ارادہ ٹہلنا اور بار بار غصہ ہونا وغیرہ شامل ہیں۔
سروے رپورٹ تحریر کرنے والوں میں سے ایک تحقیق کار کا کہنا تھا کہ ڈپریشن کے ملے جلے رحجان کا اظہار کرنے والا شخص خودکشی کی جانب مائل ہوسکتا ہے اور اس کیفیت میں وہ مایوس ہونے کےساتھ ساتھ بہت جذباتی بھی ہوجاتا ہے اور مضحکہ خیز حرکتیں بھی کرتا ہے۔ دنیا کے ممتاز نفسیاتی معالجین نے اس تحقیق کی اہمیت کا اعتراف کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے ہرسال ہزاروں جانیں بچانے میں مدد ملے گی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔