عامر ٹیم میں واپسی کیلیے ’لمبی چھلانگ‘ لگانے سے گریزاں

اسپورٹس رپورٹر  پير 31 اگست 2015
قومی ٹوئنٹی 20 میں اچھی کارکردگی پر توجہ مرکوز ہے، اسپیڈ میں کوئی فرق نہیں آیا، فاسٹ بولر۔ فوٹو: اے ایف پی/فائل

قومی ٹوئنٹی 20 میں اچھی کارکردگی پر توجہ مرکوز ہے، اسپیڈ میں کوئی فرق نہیں آیا، فاسٹ بولر۔ فوٹو: اے ایف پی/فائل

لاہور: اسپاٹ فکسنگ میں سزا یافتہ فاسٹ بولر محمد عامر ٹیم میں واپسی کے لیے لمبی چھلانگ لگانے سے گریزاں ہیں۔

تفصیلات کے مطابق اسپاٹ فکسنگ کیس میں سزا مکمل ہونے کے بعد ڈومیسٹک کرکٹ میں اپنی افادیت ثابت کرنے کے لیے کوشاں محمد عامر نے ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ طویل عرصہ میدانوں سے دور رہنے کے باوجود میری اسپیڈ میں کوئی فرق نہیں آیا، ایسی چیزیں عام طور پر 30سال کی عمر کے بعد آنا شروع ہوتی ہیں، اب تک کی پریکٹس میں محسوس کیا ہے کہ گیند کی رفتار اور لائن لینتھ میرے کنٹرول میں آتی جارہی ہیں، لمبی چھلانگیں نہیں مارتا، فی الحال قومی ٹی ٹوئنٹی میں عمدہ کارکردگی پہلا ہدف ہے جس کو حاصل کرنے کی پوری کوشش کروں گا۔

ایک سوال پر محمد عامر نے کہا کہ اگر میدان میں نوبال ہوجانے کا خوف اور دباؤ محسوس کروں تو کرکٹ ہی نہیں کھیلنا چاہیے۔ چند سابق کرکٹرز کو ان کی واپسی سے سخت اختلاف ہونے کے بارے میں بات کرتے ہوئے عامر نے کہا کہ غلطی کسی سے بھی ہوسکتی ہے تاہم میں نے اس سے سبق سیکھا ہے، ایک گھر میں بھی لوگ کسی سے ناراض ہوجاتے ہیں، پی سی بی کے بحالی پروگرام سے بڑی مدد ملی ہے،عمران خان اور وسیم اکرم نے سپورٹ بھی کیا جس پر ان کا شکر گزار ہوں، پوری کوشش ہوگی کہ ایسا رویہ اور کارکردگی دکھاؤں کہ جو ناراض ہیں وہ  میری وجہ سے فخر محسوس کریں۔ عامر نے مزید کہا کہ بکیز شاپنگ اور تحائف وغیرہ سے اپنے دام میں گرفتار کرتے ہیں، نوجوان پلیئرز کو نصیحت ہے کہ ایسے عناصر سے دور رہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔