ڈاکٹرعاصم کی گرفتاری پر ڈی جی سندھ رینجرز کو دوبارہ نوٹس جاری

ویب ڈیسک  پير 31 اگست 2015
ڈاکٹر عاصم حسین کو26 اگست کو سادہ لباس میں ملبوس اہلکاروں نے حراست میں لیا تھا فوٹو: آن لائن

ڈاکٹر عاصم حسین کو26 اگست کو سادہ لباس میں ملبوس اہلکاروں نے حراست میں لیا تھا فوٹو: آن لائن

 کراچی: سندھ ہائی کورٹ نے پیپلز پارٹی کے رہنما اور سابق مشیر پیٹرولیم ڈاکٹر عاصم حسین کی گرفتاری کے خلاف درخواست پر ڈی جی رینجرز کو دوبارہ نوٹس جاری کردیا ہے۔

جسٹس سجادعلی شاہ کی سربراہی میں سندھ ہائی کورٹ کے 2 رکنی بنچ کو ڈاکٹر عاصم حسین کی گرفتاری کے خلاف ان کی اہلیہ زرین حسین کی درخواست کی سماعت کرنا تھی۔ زرین حسین نے اپنی درخواست میں موقف اختیار کر رکھا ہے کہ ڈاکٹر عاصم کی گرفتاری غیرقانونی ہے، اس کے علاوہ وہ شوگر اور بلڈ پریشر سمیت دیگر امراض میں مبتلا ہیں،اس لئے انہیں فوری طور پر رہا کیا جائے۔

وکلا کی ہڑتال کے باعث زرین حسین کی درخواست کی سماعت نہ ہوسکی اور عدالت نے ڈی جی رینجرز کو دوبارہ نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت 2 ستمبر تک ملتوی کردی۔

واضح رہے کہ ڈاکٹر عاصم حسین پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چئیرمین اور سابق صدر آصف زرداری کے قریبی ساتھی ہیں، انہیں 26 اگست کو سادہ لباس میں ملبوس اہلکاروں نے اس وقت حراست میں لیا تھا جب وہ سندھ ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے چیئرمین کی حیثیت سے اجلاس کی صدارت کررہے تھے تاہم انہیں ایک روز بعد انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش کرکے 90 روز کے لئے رینجرز کی تحویل میں دے دیا گیا تھا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔