کرپشن کی نشاندہی پر100کھیپوں کی کلیئرنس روک دی گئی

بزنس رپورٹر  منگل 1 ستمبر 2015
ایک پاسپورٹ پرڈیڑھ لاکھ فی کنٹینرکئی بیگیج کنسائنمٹ کلیئرکیے جارہے ہیں،ذرائع  فوٹو: فائل

ایک پاسپورٹ پرڈیڑھ لاکھ فی کنٹینرکئی بیگیج کنسائنمٹ کلیئرکیے جارہے ہیں،ذرائع فوٹو: فائل

 کراچی: محکمہ کسٹمز کے ڈائریکٹوریٹ آف انٹیلی جنس اینڈ انویسٹی گیشن انفورسمنٹ نے کرپشن کی نشاندہی پربیگیج کے 100سے زائد کنسائمنٹس کی کلیئرنس پورٹ قاسم اور ویسٹ وہارف پر روک دی ہیں۔

ذرائع نے بتایاکہ ڈائریکٹرکسٹمزانٹیلی جنس اینڈانوسٹی گیشن انفورسمنٹ یعقوب ماکو کو بیگیج کے کنسائمنٹس کی کلیئرنس میں بدعنوانیوں کی اطلاعات موصول ہوئی تھیں جس پر پورٹ قاسم اور ویسٹ وہارف پر بیگیج کے کنسائمنٹس کی کلیئرنس روک کر بیگیج کے کنسائمنٹس کی مشترکہ ایگزامینیشن کرنے کی ہدایت جاری کیں جس پر ڈائریکٹوریٹ آف انٹیلی جنس اینڈ انویسٹی گیشن انفورسمنٹ اور ماڈل کسٹمز کلکٹریٹ پریونٹیوکے افسران نے کام شروع کردیا، مشترکہ ایگزامینیشن کے دوران ویسٹ وہارف پر بیگیج کے کنسائمنٹس کی کلیئرنس میں بدعنوانیاں بھی سامنے آئی ہیں۔

ذرائع نے بتایاکہ پورٹ قاسم اور ویسٹ ہارف سمیت تمام ٹرمینل پر بیگیج کے کنسائمنٹس کی ایگزامینیشن پریونٹیوکلکٹریٹ کے افسران کی جانب سے کی جاتی ہے ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ایک پاسپورٹ پر بیگیج کے متعدد کنسائمنٹس کی کلیئرنس کی جاتی ہے جس کے لیے پریونٹیوکلکٹریٹ کے افسران مبینہ طورپر1.5 لاکھ روپے فی کنٹینروصول کرکے بیگیج درآمدکرنے والے کی خواہش کے مطابق رپورٹ دیتے ہیں۔

ذرائع نے بتایاکہ ٹی آرپر آنے والے بیگیج کے کنسائمنٹس میں نئے سامان کی بڑی مقداردرآمدکی جاتی ہے جس پر لاکھوں روپے فی کنٹینرز کے ڈیوٹی و ٹیکسزعائد ہوتے ہیں لیکن پریونٹیوکلکٹریٹ کے افسران چند پیسوں کی خاطر اسمگلر مافیا کے ساتھ مل کرقومی خزانے کو کروڑوں روپے ماہانہ کا نقصان پہنچا رہے ہیں۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔