انڈونیشیا کے ضلع میں رات 9 بجے کے بعد پکڑے جانے والے جوڑوں کا نکاح کرا نے کا قانون نافذ

ویب ڈیسک  بدھ 2 ستمبر 2015
اگر کوئی لڑکا اپنی دوست کے گھر سے رات 9 بجے کے بعد واپس نہ گیا تو ان کی بھی فوری شادی کرادی جائے گی، فوٹو:فائل

اگر کوئی لڑکا اپنی دوست کے گھر سے رات 9 بجے کے بعد واپس نہ گیا تو ان کی بھی فوری شادی کرادی جائے گی، فوٹو:فائل

جکارتہ: انڈونیشیا کے ایک ضلع میں مقامی طور پر قانون نافذ کردیا گیا ہے جس کے تحت رات 9 بجے کے بعد ایک ساتھ پکڑے گئے جوڑوں کا فوری طورپر نکاح کرادیا جائے گا۔

غیرملکی ویب سائٹ کے مطابق انڈونیشیا کے ضلع پرواکارتا میں مقامی ضلعی ناظم نے ایک قانون نافذ کیا ہے جس کے تحت اگر کوئی جوڑا رات 9 بجے کے بعد ایک ساتھ پایا گیا تو اس کا فوری نکاح کرادیا جائے گا اِس کے علاوہ اگر کوئی لڑکا اپنی دوست کے گھر سے رات 9 بجے کے بعد واپس نہ گیا توان کی بھی فوری شادی کرا دی جائے گی۔

پرواکارتا کے ضلعی ناظم دیدی ملیدی نے اِس قانون کو علاقے کے 200 سے زائد دیہات کے نمبرداروں کے ایک اجتماع میں پیش کیا جہاں اسے متفقہ طور پر منظور کیے جانے کے بعد نافذ کیا گیا۔ اجلاس میں یہ بھی طے پایا کہ جو گاؤں اس قانون پر عمل درآمد کو یقینی نہیں بنائے گا اس کی ماہانہ امداد روک لی جائےگی۔

قانون سے متعلق ضلعی ناظم کا کہنا تھا کہ اس سے شادی کے بغیر جنسی روابط استوارکرنے کی حوصلہ شکنی ہو گی اورہرشخص اپنی دوست کے گھر جانے سے پہلے اپنا شناختی کارڈ قریبی چیک پوسٹ پر جمع کرائے گا اور اگر کوئی کوئی طالب علم ہے تو وہ اپنا اسکول یا کالج کا شناخت نامہ رکھوا کر محبت کرنے کے لیے قدم اٹھائے گا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔