- جامعہ کراچی ایرانی صدر کو پی ایچ ڈی کی اعزازی سند دے گی
- خیبر پختونخوا میں بیوٹی پارلرز اور شادی ہالوں پر فکسڈ ٹیکس لگانے کا فیصلہ
- سعودی عرب میں قرآنی آیات کی بے حرمتی کرنے والا ملعون گرفتار
- سائنس دان سونے کی ایک ایٹم موٹی تہہ ’گولڈین‘ بنانے میں کامیاب
- آسٹریلیا کے سب سے بڑے کدو میں بیٹھ کر شہری کا دریا کا سفر
- انسانی خون کے پیاسے بیکٹیریا
- ڈی آئی خان میں گاڑی پر فائرنگ، چار کسٹم اہلکار اور ایک بچی جاں بحق
- سینیٹر مشاہد حسین نے افریقا کے حوالے سے پاکستان کے پہلے تھنک ٹینک کا افتتاح کردیا
- گوگل نے اسرائیل کو ٹیکنالوجی دینے کیخلاف احتجاج کرنے والے 28 ملازمین کو نکال دیا
- آپریشن رجیم میں سعودی عرب کا کوئی کردار نہیں، عمران خان
- ملک کو حالیہ سیاسی بحران سے نکالنے کی ضرورت ہے، صدر مملکت
- سعودی سرمایہ کاری میں کوئی لاپرواہی قبول نہیں، وزیراعظم
- ایرانی صدر کا دورہِ پاکستان اسرائیل کے پس منظر میں نہ دیکھا جائے، اسحاق ڈار
- کروڑوں روپے کی اووربلنگ کی جا رہی ہے، وزیر توانائی
- کراچی؛ نامعلوم مسلح ملزمان کی فائرنگ سے 7بچوں کا باپ جاں بحق
- پاک بھارت ٹیسٹ سیریز؛ روہت شرما نے دلچسپی ظاہر کردی
- وزیرخزانہ کی امریکی حکام سے ملاقات، نجکاری سمیت دیگرامورپرتبادلہ خیال
- ٹیکس تنازعات کے سبب وفاقی حکومت کے کئی ہزار ارب روپے پھنس گئے
- دبئی میں بارشیں؛ قومی کرکٹرز بھی ائیرپورٹ پر محصور ہوکر رہ گئے
- فیض آباد دھرنا معاہدہ پہلے ہوا وزیراعظم خاقان عباسی کو بعد میں دکھایا گیا، احسن اقبال
دنیا بھر میں سالانہ 400 ارب ڈالر کا کھانا ضائع ہوتا ہے، رپورٹ
لندن: دنیا بھر میں ہرسال 400 ارب یا 4 کھرب ڈالر کا کھانا خراب ہوکر ضائع ہوجاتا ہے جن میں سب سے زیادہ کھانا ایشیا میں ضائع ہوتا ہے۔
برطانیہ میں ویسٹ اینڈ ریسورس ایکشن پروگرام کی رپورٹ کے مطابق سب سے زیادہ خوراک ایشیا میں ضائع کی جاتی ہے اور اس کے بعد یورپ اور شمالی امریکہ کا نمبر آتا ہے۔ رپورٹ میں اقوامِ متحدہ کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا ہے کہ ہرسال 28 کروڑ ٹن خوراک کھانے سے بچ رہتی ہے اور ضائع ہوجاتی ہے۔
ویسٹ اینڈ ریسورس کا کہنا ہے کہ اگر صارفین محتاط ہوجائیں تو کھانے کی اس بہت بڑی اربوں ڈالر کی مقدار کو ضائع ہونے سے بچایا جاسکتا ہے جب کہ فریج کا مناسب درجہ حرارت اور پیکنگ کا معیار بہتر بناکر بھی کھانے کو ضائع ہونے سے بچایا جاسکتا ہے اور تیسری دنیا میں ریفریجریٹر اور ٹھنڈک کی فراہمی سے ایک چوتھائی خوراک خراب ہونے سے محفوظ رکھی جاسکتی ہے لیکن بعض حالات میں کچھ نہیں کیا جاسکتا کیونکہ بہت سے پھل اور سبزیاں راستے میں ہی خراب ہوجاتے ہیں اور پروسینگ اور پیکنگ میں کھانا خراب ہوجاتا ہے۔
اقوامِ متحدہ کے مطابق فصل کی کٹائی اور کھیتوں میں ہی 60 کروڑ ٹن خوراک ضائع ہوجاتی ہے جسے بہتر ٹیکنالوجی اور وسائل فراہم کرکے بہتر بنایا جاسکتا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔