ہائی بلڈ پریشر کے مریضوں کیلئے’’کافی‘‘ دل کے دورے کا سبب بن سکتی ہے، تحقیق

 جمعرات 3 ستمبر 2015
ہائی بلڈ پریشر میں مبتلا فراد کو ایک دن میں 3 کپ سے زیادہ کافی نہیں پینی چاہیئے، طبی ماہرین

ہائی بلڈ پریشر میں مبتلا فراد کو ایک دن میں 3 کپ سے زیادہ کافی نہیں پینی چاہیئے، طبی ماہرین

میڈیکل سائنس کی دنیا میں طویل عرصے سے کافی اور بلڈپریشرکے باہمی تعلق پربحث جاری ہے اور حال ہی میں کی گئی ایک تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ بلند فشارخون (ہائی بلڈ پریشر) میں مبتلا افراد کو کافی کے استعمال میں احتیاط برتنی چاہیئے۔

امریکا میں کی گئی ایک تحقیق کے مطابق کافی کے زیادہ استمعال سے ہائی بلڈ پریشر سے متاثرہ افراد میں  دل کے دورے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے اور یہی وجہ ہے کہ طبی ماہرین بھی بلڈ پریشر کے مریضوں کو علاج کے دوران انہیں کافی کم سے کم استعمال کرنے یا اسے چھوڑنے کی ہدایت کرتے ہیں۔

تحقیق کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ ہائی بلڈ پریشر میں مبتلا ایسے افراد جو کافی کا زیادہ استعمال کرتے ہیں ان میں دل کے دورے کا خطرہ 4 گنا زیادہ جاتا ہے جب کہ ان کے مقابلے میں بلند فشار خون میں مبتلا وہ افراد جو کافی کم پیتے ہیں ان میں دل کے دورے کا خطرہ کم ہوتا ہے اسی لیے ماہرین تجویز کرتے ہیں کہ ہائی بلڈ پریشر میں مبتلا افراد کو ایک دن میں 3 کپ سے زیادہ کافی نہیں پینی چاہیئے۔

امریکی ماہر امراض قلب ڈاکٹر فریڈمین کا کہنا ہے کہ دل کے امراض میں مبتلا افراد میں کیفین کی زیادہ مقدار کی وجہ سے دل کے دورے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے اس لیے انہیں اپنی روز مرہ کی خوراک میں کیفین کے استعمال میں احتیاط برتنی چاہیئے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔