سندھ میں کرپشن نہیں لوٹ مار ہورہی ہے اور حکمران دبئی میں محل خرید رہے ہیں، عمران خان 

ویب ڈیسک  جمعرات 3 ستمبر 2015

شکار پور: تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان کا کہنا ہے کہ سندھ میں کرپشن نہیں لوٹ مار ہورہی ہے اور کرپشن کرکے دبئی میں محل خریدے جارہے ہیں جب کہ رینجرز کو دعوت دیتا ہوں کہ اگر خیبرپختونخوا میں ہم کرپٹ لوگوں کو نہ پکڑ سکے تو وہ آکر پکڑیں۔

http://www.express.pk/wp-content/uploads/2015/09/q10.jpg

شکارپور میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان نے کہا کہ سندھ میں آنے کا مقصد بلدیاتی انتخابات کی تیاری ہے، سندھ کا سب سے بڑا مسئلہ کرپشن ہے بلکہ یہاں بات کرپشن سے بھی آگے نکل کر لوٹ مار تک پہنچ چکی ہے اور جو پیسہ سندھ کے لوگوں پر خرچ ہونا چاہیے وہ طاقتور لوگوں کی جیب میں جاتا ہے جب کہ عوام کے ترقیاتی منصوبوں کے پیسوں سے دبئی میں لوگ محلات بنارہے ہیں۔

http://www.express.pk/wp-content/uploads/2015/09/q13.jpg

عمران خان کا کہنا تھا کہ پچھلے 5 سال میں سندھ کی ڈیولپمنٹ پر 900 ارب روپے خرچ ہونے تھے جو کرپشن کی نذر ہوگئے، صوبے میں بند نہیں بنائے گئے، اللہ نے صوبے کو سیلاب سے بچالیا، سندھ کے لوگ بھی خیبرپختونخوا کی طرح تبدیلی چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ رینجرز پر بلا وجہ تنقید کی جاتی ہے میں رینجرز کو دعوت دیتا ہوں کہ خیبرپختونخوا میں جو کرپٹ لوگ ہماری حکومت سے بچ جائیں انہیں وہاں آکر گرفتار کریں۔

http://www.express.pk/wp-content/uploads/2015/09/q23.jpg

چیرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ عام انتخابات میں دھاندلی کا سچ ڈھائی سال بعد عوام کے سامنے آیا، پنجاب اورسندھ نےاپنا اپنا الیکشن کمشنر رکھا اورالیکشن کمیشن نے ان کی مدد کی جب کہ اب ناقابل اعتماد امپائرز سے الیکشن نہ کرایا جائے۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ انتخابات میں جن خامیوں کی نشاندہی جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ میں کی گئی چیف الیکشن کمشنر نے انہیں دور کرنے کا وعدہ کیا ہے تاہم 4 اکتوبر کو الیکشن کمیشن کے دفتر کےباہر مظاہرہ ضرور کریں گے۔

http://www.express.pk/wp-content/uploads/2015/09/q33.jpg

عمران خان نے کہا کہ جن لوگوں نے پارٹی ڈسپلن کی خلاف ورزی کی انہیں شوکاز نوٹس جاری کردیا گیا ہے جب کہ ایسے تمام لوگوں کو پارٹی سے نکال دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ انتخابات میں ٹکٹ دینے میں جو غلطیاں ہوئی وہ دوبارہ نہیں دہرائی جائیں گی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔