کترینہ کیف نے جیکی چن کے ساتھ فلم کرنے کی تردید کر دی

شوبز ڈیسک  جمعـء 4 ستمبر 2015
ممبئی میں فلموں میں کام کررہی ہوں یہاں رہنا میری ضرورت ہے لہذا کسی دوسری فلم میں کام کرنے کا کوئی ارادہ نہیں،کترینہ فوٹو:فائل

ممبئی میں فلموں میں کام کررہی ہوں یہاں رہنا میری ضرورت ہے لہذا کسی دوسری فلم میں کام کرنے کا کوئی ارادہ نہیں،کترینہ فوٹو:فائل

ممبئی: کچھ عرصہ قبل بالی ووڈ میں خبر گردش کررہی تھی کہ کترینہ کیف کو ہالی ووڈ اداکار جیکی چن کے ساتھ انٹرنیشنل فلم ’’کنگ فو یوگا‘‘ میں مرکزی کردار کے لیے سائن کرلیا گیاہے مگر اب کترینہ کیف نے ان خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ جیکی چن کے ساتھ کسی فلم میں کام نہیں کررہی ہیں انھیں فلم ’’کنگ فو یوگا‘‘کی پیشکش ضرور ہوئی تھی اور اس پر بات چیت بھی ہوری تھی جو آگے نہیں بڑھی ۔یہ بات انھوں نے میڈیا سے گفتگو کے دوران کہی۔

32 سالہ اداکارہ کا کہنا تھا کہ ممبئی میں رہنا میری ضرورت ہے اور میں یہاں فلموں میں کام کررہی ہوں اس لیے کسی دوسری فلم میں کام کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے 32سالہ اداکارہ کا مزید کہنا تھا کہ اگر آپ کسی پروجیکٹ کا حصہ ہی نہیں ہیں تو اس کے متعلق بات نہیں کرنی چاہیے اس لیے میں اس سلسلہ میں کچھ نہیں بتاسکتی کہ میری جگہ ’’کنگ فو یوگا‘‘ میں کسے سائن کیا جائے گا اور کب اس کی شوٹنگ شروع ہوگی۔

دوسری طرف بھارتی میڈیا کے مطابق کترینہ کیف کی سدھارتھ ملہوترا کے ساتھ فلم ’’کل کس نے دیکھا‘‘ جس کا نام چند روز قبل تبدیل کرکے ’’باربار دیکھو‘‘ رکھ دیا گیا ہے کی شوٹنگ اسکاٹ لینڈ کے شہر گلاسگو میں کی جائے گی ایکسل انٹرٹینمٹ اور دھرما پروڈکشن کی اس مشترکہ فلم کی ہدایات نتیہ مہرا دے رہے ہیں جب کہ سدھارت ملہوترا ’’جے‘‘ اور کترینہ کیف ’’دیا‘‘ نامی لڑکی کا کردار نبھائیں گے ۔

دریں اثنا کترینہ کیف جو بالی ووڈ میں عامر خان ، سلمان خان ،شاہ رخ خان کے علاوہ امیتابھ بچن اور جیکی شروف کے ساتھ بھی کام کرچکی ہیں کا کہنا ہے کہ انھیں بالی ووڈ کے اے کلاس اداکاروں کے ساتھ کام کرنے کے باوجود ہیروز کے مقابلے میں کم معاوضہ حاصل کرنے کا تجربہ ہوچکا ہے اور اس کی وجہ صرف یہ ہے کہ پروڈیوسرز فلم کے بجٹ میں مرد اداکاروں کی نسبت ہیروئن کا معاوضہ کم رکھتے ہیں مگر اب بالی ووڈ میں جس طرح خواتین پر مبنی فلموں کے بننے کا رحجان بڑھ رہا ہے اس سے اندازہ ہوتا ہے کہ جلد ہی مرد اور خواتین اداکاروں کے درمیان معاوضے کی اس تقسیم میں کافی فرق آجائے گا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔