خبردار؛ دھوپ میں موبائل فون اور ٹیبلٹ کا دیر تک استعمال کینسر کی وجہ بن سکتا ہے

ویب ڈیسک  پير 7 ستمبر 2015
موبائل آلات کے اسکرین سے منعکس ہونے والے شعاعیں جلد کے سرطان کی وجہ بن سکتی ہے۔ فوٹو: فائل

موبائل آلات کے اسکرین سے منعکس ہونے والے شعاعیں جلد کے سرطان کی وجہ بن سکتی ہے۔ فوٹو: فائل

واشنگٹن: ایک نئے مطالعے سے انکشاف ہوا ہے کہ موبائل فون اور ٹیبلیٹس سے معکس ہونے والی سورج کی روشنی سے جلد کا کینسر ہوسکتا ہے۔  

امریکا کی یونیورسٹی  آف نیومیکسکو کی خاتون سائنسداں میر لوگ اور ان کے ساتھیوں نے سروے کیا ہے  جس سے معلوم ہوا ہے کہ سورج سے نکلنے والی الٹراوائلٹ شعاعیں انسانوں میں جلد کے کینسر کی وجہ بنتی ہیں جبکہ ان آلات کے اسکرین سے ہی مضر شعاعیں منعکس ہوکر انسانوں پر پڑ کر بالواسطہ طور پر انہیں کینسر کا شکار کرسکتے ہیں۔ اس چھوٹے لیکن اہم مطالعے میں لوگوں کو کھلی فضا میں لے جایا گیا اور ان کے سر پر الٹراوئلٹ روشنی کی شدت ناپنے کا آلہ لگایا اور انہیں موبائل فون اور دیگر آلات استعمال کرنے کو کہا گیا۔

صبح سے دوپہر تک مختلف لوگوں کو ایک رسالہ، ایک آئی فون ، ایک کنڈل ای ریڈر اور دو میک بک لیپ ٹاپ استعمال کرنے کو دیئے گئے ۔ پہلے انہوں نے تمام آلات اپنے سر پر لگے آلات سے 16 انچ کی دوری پر رہتے ہوئے استعمال کیے اور پھر 12 انچ کے فاصلے سے استعمال کیے جن میں کھلے ہوئے رسالے نے 46 فیصد، آئی پیڈ  نے 85 فیصد اور 11 انچ کی میک بک نے 75 فیصد الٹراوائلٹ شعاعیں منعکس کرکے چہرے اور گردن پر منعکس کیں۔ جلد کے ماہرین کے مطابق آئی پیڈ اور میک بک سے پلٹ کر آنے والی دھوپ اگر بہت طویل عرصے تک چہرے پر پڑے تو اس سے جلد کے کینسر کا خطرہ ہوسکتا ہے۔

ماہرین نے اس کے بعد خبردار کیا ہے کہ موبائل اور ٹیبلٹ وغیرہ کا بہت دھوپ میں استعمال نہ کیا جائے اور اس مطالعے سے جلد کی کینسر کے خطرے کی تصدیق ہوتی ہے۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔