ایم کیو ایم کے قائد کے خلاف غداری کیس کی سماعت 9 اکتوبر تک ملتوی

ویب ڈیسک  جمعـء 2 اکتوبر 2015
پاکستان میں کچھ لوگوں کو حب الوطنی اور غداری کا سرٹیفکیٹ دیا جاتا ہے، فاروق ستار۔ فوٹو: فائل

پاکستان میں کچھ لوگوں کو حب الوطنی اور غداری کا سرٹیفکیٹ دیا جاتا ہے، فاروق ستار۔ فوٹو: فائل

لاہور: متحدہ قومی مومنٹ کے قائد کے خلاف غداری کیس کی سماعت 9 اکتوبر تک ملتوی کر دی گئی ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں ایم کیو ایم کے قائد کے خلاف غداری کیس کی سماعت ہوئی۔ اس موقع پر عاصمہ جہانگیر کی جانب سے ایم کیو ایم کے قائد کا بیان حلفی اور شہریت کا ریکارڈ عدالت میں جمع کرایا گیا جس پر درخواست گزار آفتاب ورک کے وکیل کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم کے قائد کا بیان حلفی وزارت خارجہ سے تصدیق شدہ نہیں۔ عدالت نے فریقین کے وکلا کو اگلی سماعت پر بحث کرنے کا حکم دیتے ہوئے مقدمے کی سماعت 9 اکتوبر تک ملتوی کردی۔

سماعت کے موقع پر عاصمہ جہانگیر کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم کے قائد کے خلاف غداری کیس کی سماعت کا حق اس عدالت کے پاس نہیں جس پر جسٹس مظاہر اکبر علی نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بار بار یہ کہنا کہ اس عدالت کے پاس کاروائی کا اختیار نہیں یہ عدالتی زبان نہیں۔ جسٹس مظاہر علی نے عاصمہ جہانگیر سے کہا کہ آپ اپنی باری پر دلائل دیں۔

سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فاروق ستار کا کہنا تھا کہ ذمہ داری سے کہتا ہوں ایم کیو ایم کے قائد اور ان کی جماعت پاکستانی ہے، الطاف حسین کے بیان پر معذرت بھی کی گئی لیکن پاکستان میں کچھ لوگوں کو حب الوطنی اور غداری کا سرٹیفکیٹ دیا جاتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں آئین کی بالا دستی ہونی چاہیئے، عدالت میں اپنا مؤقف پیش کردیا ہے لیکن ہمیں ابھی نہیں سنا گیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔