روسی سائنسدان نے لمبی عمر کے لیے لاکھوں سال قدیم بیکٹیریا اپنے جسم میں داخل کردیا

ویب ڈیسک  ہفتہ 3 اکتوبر 2015
جانوروں پر کامیاب آزمائش کے بعد روسی ماہر نے 35 لاکھ سال قدیم بیکٹیریا اپنے جسم میں داخل کیا۔ فوٹو: فائل

جانوروں پر کامیاب آزمائش کے بعد روسی ماہر نے 35 لاکھ سال قدیم بیکٹیریا اپنے جسم میں داخل کیا۔ فوٹو: فائل

ماسکو: جانوروں پر کامیاب آزمائش کے بعد روسی ماہر نے لمبی عمر پانے کے لئے لاکھوں سال قدیم بیکٹیریا اپنے جسم میں داخل کیا ہے۔

ماسکو اسٹیٹ یونیورسٹی کے سائنسدان اناتولی پروشکوف نے سائبیریا کے مستقل برف میں رہنے والے علاقے سے 35 لاکھ سال قدیم بیکٹیریا دریافت کیا ہے۔ اس بیکٹیریا کا نام بیکیلس ایف ہے اور اسے جب چوہوں کے جسم میں  داخل کیا گیا تو وہ زیادہ چاق و چوبند اور صحت مند دکھائی دیئے۔ اس کے بعد اناتولی نے اسے اپنے جسم پر آزمانے کا فیصلہ کیا ۔ دوسرے روسی ماہرین کے مطابق یہ قدیم بیکٹیریا انسان کو طویل عمر دے سکتےہیں۔ سائبیرین ٹائمز کے مطابق سائنسدان اناتولی اپنے جسم میں بیکٹیریا داخل کرنے کے بعد بہت بہتر ہیں اورانہیں دو سال سے زوکام نہیں ہوا اور اس کے مثبت اثرات بہت واضح طورپر دیکھے جاسکتے ہیں۔

اناتولی کے مطابق ان کی طبیعت میں جو بہتری واقع ہوئی ہے وہ اسے بیان نہیں کرسکتے اور یہ حقیقت ہے کہ جسم میں داخل کئے گئے بیکٹیریا کے مثبت نتائج سامنے آرہے ہیں لیکن بیکٹیریا پر مزید تحقیق کی ضرورت ہے تاکہ اس کے فوائد واضح ہوسکیں۔ ایک اور تجربے میں ایک چوہیا میں اس بیکٹیریا نے طویل عمر میں بھی نسل بڑھانے کی صلاحیت برقرار رکھی اور بعض چوہیا دیر سے بوڑھی ہوئیں۔ ماہرین کے مطابق یہ بیکٹیریا خود لاکھوں برس سے زندہ ہے اور اس کے راز سے پردہ اٹھانا ابھی باقی ہے۔ بروشکوف نے دعویٰ کیا کہ اس علاقے کے مقامی لوگ بہت طویل عرصے تک زندہ رہتے ہیں اور وہ ایسا پانی پیتے ہیں جن میں یہ بیکٹیریا موجود ہوتےہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔